امریکی گلوکارہ برٹنی اسپیئرز کو ایرانی خواتین سے اظہارِ یکجہتی پر تنقید کا سامنا

0
74

امریکی گلوکارہ برٹنی اسپیئرز کو ایرانی خواتین سے اظہارِ یکجہتی پر تنقید کا سامنا.

مشہور امریکی گلوکارہ برٹنی اسپیئرز کو ایران کی خواتین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرنے پر ایرانی میڈیا کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ برٹنی نے اپنے ٹوئٹ پیغام کے زریعے ایرانی خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’ میں اور میرے شوہر آزادی کی جنگ لڑنے والے ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں.


امریکی گلوکارہ کے بیان پر ایرانی میڈیا نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ وہ کئی سالوں سے اپنے والد کے کنٹرول میں رہنے کی وجہ سے ابھی ذہنی مسائل کا شکار ہیں، اس لیے ایسی حالت میں وہ یوں کسی سنجیدہ صورتحال پر اپنا کوئی بیان دینے کی اہل نہیں ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ دوسروں کو خریدوفروخت کا طعنہ دینے والے طارق جمیل، عمران خان بارے چپ کیوں؟
عمران خان کیخلاف فیصلہ آنے ہر احتجاج کی ہدایت:پرویز خٹک کی آڈیو
پاکستان نے روس سے تیل خریدنے کے کام پر آغاز کر دیا: وزیر خزانہ
یاد رہے کہ برٹنی اسپیئرز نے جون میں اداکار اور فٹنس ٹرینر سیم اصغری سے شادی کی تھی جوکہ ایک ایرانی نژاد ہیں، سیم اصغری کا تعلق ایران سے ہے اور سیم باقاعدگی سے سوشل میڈیا پر ایران کی موجودہ صورتحال سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ خیال رہے کہ اس سے قبل گلوکارہ شکیرا نے بھی ایرانی خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا جس پرانہیں ایرانی میڈیا کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 13 ستمبر کو دارالحکومت تہران میں 16 ستمبر کو 22 سالہ مہسا ایمنی کی موت جسے "اخلاقی پولیس” نے حارست میں لے لیا تھا اور حراست ہی میں اس کی وفات ہوئی تھی اس کے بعد سے لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور 17 ستمبر کو ایمنی کے آبائی شہر ساکیز میں جنازے کے بعد شروع ہونے والے مظاہرے کئی شہروں تک پھیل گئے.

ایران کی ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ ایجنسی (HRANA) کی جانب سے شائع ہونے والی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ 17 ستمبر سے 14 اکتوبر کے درمیان ہونے والے مظاہروں کے دوران 233 افراد، جن میں 32 بچے اور 26 سیکیورٹی گارڈز تھے، اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔ بیان کیا گیا کہ بعض ایرانی خواتین سر پر لازمی اسکارف کی مخالفت کے لیے مختلف شہروں کی سڑکوں اور راستوں پر ننگے پاؤں چلتے ہوئے مظاہروں میں حصہ لے رہی ہیں۔

Leave a reply