امریکہ نے ایک ایسے درمیانی فاصلہ مار کرنے والے کروزمیزائل کا تجربہ کیا ہے جو جوہری معاہدے کی ممنوعہ فہرست میں شامل تھا۔
پینٹاگون کے مطابق ، اس میزائل کی رینج 500 کلومیٹر تھی جس کا تجربہ ریاست کیلوفورنیا کے جزیرے سان نکولس میں کیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ یہ ایک ممنوعہ میزائل تھا جس کا نام سن 1987 میں سابق سوویت یونین کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی ممنوعہ اسلحے کی فہرست میں شامل تھا۔یہ معاہدہ دسمبر 1987 میں امریکی صدر رونالڈ ریگن اور سوویت یونین کے رہنما میخائل گورباچوف کے درمیان ہوا تھا۔آئی این ایف کے معاہدے کے تحت جوہری ہتھیاروں کی ایک پوری کلاس کو ختم کردیا۔
پینٹاگون نے مزید کہا کہ یہ ایٹمی وار ہیڈ سے تیار نہیں تھا۔ تاہم اس کے تجربہ کے بعد خطے میں اسلحہ کی بڑھتی ہوئی دوڑ کاخطرہ پیدا گیا ہے۔