امریکا دیوالیہ ہونے سے بچ گیا

امریکا کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل گیا،قرض کی حدبڑھانےکا پروسیجرل ووٹ منظور کر لیا گیا، بل اب ایوان نمائندگان میں پیش کیا جائے گا۔

باغی ٹی وی:رپورٹس کےمطابق ایوان میں کارروائی سےمتعلق قرارداد 187 کے مقابلے میں 241 ووٹوں سے منظورکرلی گئی،ووٹ منظور کیے جانے سے بل پر بحث کا آغاز ہوگیا ہے اور اس پر ووٹنگ کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ قرض کی حد 31.4 کھرب ڈالر تک محدود رکھنے کو معطل کیے جانے کا بل ایوان میں پیش کیا جائے گا۔

شادی کی تقریب میں بھائی نے اپنے ہی بھائی کو چاقو گھونپ دیا

ایوان میں 213 ڈیموکریٹس اور 222 ری پبلکنز اراکین ہیں۔ تاہم 29ری پبلکنز کو بل پر اعتراض ہے اس طرح بل منظور کرنے کے لیے ری پبلکنز کو حریف ڈیموکریٹس کی بھی حمایت درکار ہے۔

ایوان نمائندگان کے ری پبلکن اسپیکر کیون مک کارتھی کا کہنا ہےکہ بل پر ووٹنگ پاکستانی وقت کے مطابق صبح 5:30 بجے ہوگی اور یہ منظور کرلیا جائے گا قانون سازی کر لی گئی تو قرض کی حد یکم جنوری 2025 تک معطل کردی جائےگی اس طرح نومبر 2024 میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں اس معاملےپر سیاست نہیں چمکائی جاسکے گی۔

اگلی نسل آسمان پر ستارے نہیں دیکھ سکے گی،ماہرین نے خبردار کر دیا

کچھ روز قبل امریکی صدر جوبائیڈن اور ریپبلکن رہنما کیون میکارتھی کے درمیان کامیاب مذاکرات ہوئے تھے۔ مذاکرات میں قرض کی حد کو بڑھانے اور اخراجات کو کنٹرول پر اتفاق ہوا تھا۔

امریکی ٹریژری سیکرٹری جینٹ ییلن نے کہا تھا کہ اگر کانگریس نے 31.4 ٹریلین ڈالر کے قرض کی حد میں اضافہ نہیں کیا تو حکومت 5 جون کو اپنے بلوں کی ادائیگی نہیں کر پائے گی جس سے ملک کو ڈیفالٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مقابلہ حسن میں بیوی کا دوسرا نمبر آنے پر شوہر نے فاتح کا تاج ہی …

Comments are closed.