امریکا کی اپنے شہریوں کو چین کے سفر سے متعلق سخت ہدایات جاری
امریکی حکومت نے اپنے شہریوں کو چین کا سفر کرنے کے حوالے سے سخت ہدایات جاری کر دی ہیں۔
باغی ٹی وی : کورونا وائرس کے کیسوں میں اضافے اور کوویڈ کے پھیلاؤ کو روکنے کے چینی طریقہ کار کی وجہ سے امریکی حکومت نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ چین نہ جائیں۔
شنگھائی میں کئی کیسوں میں کوویڈ پابندیوں کے تحت بچوں کو ان کے والدین سے بھی الگ کیا جا رہا ہے کسی بھی شخص میں کوویڈ کی تشخیص پر اسے الگ تھلگ کر کے اسپتال میں قرنطینہ کی مدت پوری کرنا ہوتی ہے۔
واشنگٹن حکومت نے شہریوں کو ہانگ کانگ نہ جانے کا بھی مشورہ دیا ہے۔
واضح رہے کہ چین میں کورونا نے پھرسراٹھا لیا ہے چین کے شہر شنگھائی میں حکومت کی جانب سے کورونا لاک ڈاؤن کے باعث شہریوں کو غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شنگھائی میں لاک ڈاؤن کے تحت کچھ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ شہر کے اب تک کے سب سے بڑے کوویڈ پھیلنے کے درمیان ان کے پاس کھانا ختم ہو رہا ہے رہائشی اپنے گھروں تک محدود ہیں، یہاں تک کہ اشیائے خورد و نوش کی خریداری جیسی ضروری وجوہات کی بنا پر بھی باہر جانے پر پابندی ہے۔.
چین:کورونا وائرس کا دوبارہ پھیلاو تیزی سے جاری،2500 سے زائد نئے کیسز
شنگھائی کی انتظامیہ نے اعتراف کیا ہے کہ شہر کو “مشکلات” کا سامنا ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ اس میں بہتری لانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن شہریوں میں سخت غصہ اور بے چینی بھی ہے ، جیسا کہ بچوں کو کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ان کو والدین سے الگ کیا جا رہا ہے۔
شہریوں کے ردعمل کے بعد شنگھائی کے حکام نے بعد میں ان والدین کو بھی ان کے بچوں کے ساتھ تنہائی کے مراکز میں جانے کی اجازت دے دی ہے تاہم ایک بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اب بھی والدین سے الگ ہونے والے بچوں کے بارے میں شکایات موجود ہیں جو کوویڈ پازیٹو نہیں تھے۔
حکومت نے شنگھائی شہر میں ہر معاملے کی شناخت اور الگ تھلگ کرنے کے لیے بدھ کو لازمی بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹنگ کا ایک اور دور شروع کر دیا ہے شنگھائی کے وہ شہری جن کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے وہ اپنے گھروں میں الگ تھلگ نہیں رہ سکتے چاہے کورونا کی علامت ہلکی ہوں یا مہلک ہوں شنگھائی میں قرنطینہ مراکز پر بھی سخت دباؤ ہے، اور حکومت نئے قرنطینہ مراکز قائم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔