امریکا نے افغانستان میں حملہ پاکستان کے کہنے پر نہیں کیا تھا، رحمان ملک
پاکستان کا نام اس سیکشن میں شامل کیا گیا ہے جو ممالک افغان طالبان کو مدد فراہم کرتے ہیں.
سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ ہائی پروفائل امریکی سینٹرز کے ایک گروپ نے سینٹ میں بل پیش کیا ہے، جس میں افغان طالبان پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، پابندیوں کا دائرہ کار ممکنہ طور پر پاکستان تک بھی پھیل سکتا ہے، یہ بات میرے سمیت تمام پاکستانیوں کے لیے باعث تشویش ہے.
رحمان ملک نے کہا کہ قابل تشویش بات یہ ہے کہ اس بل میں پاکستان کے نام کو اس سیکشن میں شامل کیا گیا ہے، جو طالبان کو مدد فراہم کرتا ہے اور اسی سیکشن میں افغان طالبان کو مدد فراہم کرنے والے ممالک کی رپورٹ طلب کی گئی ہے، امریکا کو پاکستان کے کردار کی تحقیقات کرنے کے بجائےافغانستان سے امریکی افواج کی جلد بازی میں ہونے والے انخلا کی تحقیقات ہونی چاہیے، امریکا نے افغانستان پر حملہ پاکستان کی دعوت پر نہیں کیا بلکہ یہ اس کااپنا فیصلہ تھا جس کی وجہ اسے معلوم ہے.