امریکہ نے افغان حکومت کے بجائے طالبان کے ساتھ مذاکرات کئے سابق افغان وزیر داخلہ

0
42

سابق افغان وزیر داخلہ علی احمد جلالی کا کہنا ہے کہ امریکہ نے افغان حکومت کے بجائے طالبان کے ساتھ مذاکرات کیے-

باغی ٹی وی : افغانستان کے سابق وزیر داخلہ اور پاکستان میں افغان صدر کے مندوب محمد عمر داؤدزی نے ہفتے کو ’العربیہ‘ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ واشنگٹن نے کابل حکومت سے نہیں بلکہ تحریک طالبان تحریک سے مذاکرات کیے تھے امریکا ہمیشہ سے افغان حکومت کو ناقابل اعتبار حلیف سمجھتا آیا۔

انہوں نے الزام عائد کیاکہ طالبان افغانستان میں ’داعش‘ کی طرز پر’خلافت‘ قائم کرنا چاہتے ہیں موجودہ صورتحال میں مزاحمتی مسلح گروپ کا سامنے آنا جنگجوئوں کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔

اب کسی سے دشمنی نہیں ہے اشرف غنی، امراللہ صالح اور حمد اللہ محب سمیت سب کے لیے…

علی احمد جلالی نے کہا کہ سابق افغان صدر اشرف غنی کے ملک چھوڑنے کی اصل وجوہات کا تاحال پتہ نہیں ہے، سیاستدانوں پر عدم اعتماد کی وجہ سے افغان فوج نے طالبان کے خلاف مزاحمت نہیں کی، افغان فوج میں بڑے پیمانے میں بدعنوانی نے طالبان کے لیے فتح کی راہ ہموار کی، تیزی سے سب کچھ ہونا حیران کن اور غیر متوقع تھا۔

اس کے علاوہ انہوں نے انکشاف کیا کہ افغان ایوان صدر اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات حالیہ عرصے میں میں خراب رہے ہیں افغان عوام اعتدال پسند شخصیات چاہتے ہیں جن پر وہ اعتماد کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں پاکستانی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں طالبان رہنما خلیل الرحمان حقانی کا کہنا تھا کہ ہماری دشمنی کی وجہ نظام کی تبدیلی تھا اور اب نظام تبدیل ہو چکا ہے، اب کسی سے دشمنی نہیں ہے اشرف غنی، امراللہ صالح اور حمد اللہ محب سمیت سب کے لیے عام معافی ہے-

انہوں نے کہا کہ اشرف غنی، جرنیل اور سابقہ حکومتی عہدیداروں سمیت جو بھی افغانستان آنا چاہے آسکتا ہے، کسی سے بھی انتقام نہیں لیا جائے گا، تاجک، بلوچ، ہزارہ، پشتون اور ہم سب بھائی ہیں۔

خلیل الرحمان حقانی نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کا ایک منظم نظام بنے گا جس میں تمام اقوام، ساری تنظیمیں اور اہل تعلیم یافتہ لوگ شامل ہوں گے، قوم کو متحد کرنے والوں کو حکومت میں شامل کیا جائے گا۔

افغانستان سے انخلا کے لیے کابل ائیر پورٹ کے باہر بھگدڑ ، کتنے افراد جان کی بازی…

Leave a reply