سی آئی اے کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش، امریکی حکومت بدنام زمانہ ادارے کے ساتھ کھڑی ہوگئی
واشنگٹن:سی آئی اے کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش،امریکی حکومت اپنے بدنام زمانہ ادارے کے ساتھ کھڑی ہوگئی،اطلاعات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے زیرحراست قیدیوں کو دی جانے والی ایذاؤں کی فلم سامنے آنے کے بعد بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
امریکی وزیرخارجہ مائیک پمپیؤ نے زیرحراست افراد کو سی آئی اے کے اہلکاروں کے ذریعے دی جانے والی ایذاؤں کی فلم سامنے آنے کے بعد اپنے ٹویٹر پیج پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کوشش کی ہے کہ ان لوگوں کو دہشت گرد ثابت کریں جنھیں سی آئی اے کے اہلکار ایذائیں دے رہے ہیں۔مائیک پمپیؤ نے دعوی کیا کہ برے لوگ دہشت گرد ہیں نہ کہ وہ لوگ جو سی آئی اے میں اپنی ذمہ داری ادا کر رہے ہیں۔
ہدایت کار اسکارٹ برنز کی فلم دی رپورٹ ابھی حال ہی میں سینما گھروں میں آئی ہے۔ اس فلم میں گیارہ ستمبر کے واقعات کے بعد بازپرس کے دوران سی آئی اے کے اہلکاروں کے ذریعے زیرحراست افراد کو دی جانے والی ایذاؤں کے مناظر کو دکھایا گیا ہے۔واضح رہے کہ مائیک پمپیؤ 2017 سے 2018 تک سی آئی اے کے سربراہ رہ چکے ہیں۔
اس کے بعد سے جینا ہاسپیل سی آئی اے کی سربراہ بنی ہیں جن پر قیدیوں کو ایذائیں دینے اور اس سے مربوط ثبوتوں کو مٹانے کا الزام ہے اور اسی وجہ سے جب انہیں سی آئی اے کا سربراہ بنایا جارہا تھا تو ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا۔