میسوری: امریکی جیل میں 43 سال سے قید بے گناہ شخص کو بالآخرآزادی کا پروانہ مل گیا-
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق کے وِن اسٹرک لینڈ کی عمر اس وقت 62 برس ہے اور اسے میسوری کے شہر کیمرون میں واقع ایک جیل میں رکھا گیا تھا۔ 1979 میں اس پر تین افراد کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا اس کے پاداش میں 50 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ لیکن اس پورے عرصے میں کے وِن نے بار بار کہا کہ وہ بے قصور ہیں اور اعترافِ جرم نہ کیا۔
برطانیہ میں طوفان “آرون” نے تباہی مچا دی،ایک لاکھ سے زائد گھر بجلی سے محروم
رہا ہونے کے بعد کیون نے کہا کہ وہ اپنی ماں کی قبر پر جائیں گے جو دورانِ قید انتقال کرگئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ قبر پر وہ آنسو بہاکر اپنی والدہ کو بے گناہی کا ثبوت دیں گے۔
دودن قبل امریکی جج نے اس پر لگے تمام الزامات رد کرکے اسے باعزت بری کردیا اور کہا کہ میسوری ریاست کی تاریخ میں غلطی سے قید کا سب سے طویل ترین دورانیہ بھی ہے اس کے بعد ایک تنظیم نے انٹرنیٹ چندے کی ویب سائٹ ’گوفنڈمی’ اس کے لیے عطیات کی درخواست کی اور اب تک نولاکھ ڈالر (یعنی 17 کروڑ پاکستانی روپے) سے زائد کی رقم جمع ہوچکی ہے
سابق فرانسیسی وزیر کو ریپ اور ہراسانی کے نئے مبینہ الزامات کا سامنا
چندہ دینے والوں نے کیون سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور بہتر زندگی کے لیے نیک خواہشات کی دعا کی ہے جیل انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک ان کی کوئی مالی مدد نہیں کی گئی ہے لوگوں نے دل کھول کر عطیات جمع کرائے اور ایک شخص نے نام نہ ظاہر کرتے ہوئے آٹھ ہزار ڈالر کی رقم جمع کرائی-
چین میں زیرتعلیم پاکستانی اسٹوڈنٹس کا مستقبل ؟؟؟ بقلم:ڈاکٹر زاہد جٹ
واشنگٹن ڈی سی سمیت 36 امریکی ریاستوں میں غلطی سے سزا پانے والوں کو ہرجانہ دینے کا قانون ہے اس کے تحت ایک سال قید کے لیے کم ازکم 50 ہزارڈالر اور دیگر رقم بھی شامل ہے۔