اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نے غلطی سے فلسطین کے حق میں ہاتھ اٹھادیا

اس قرارداد میں ہنگامی بنیادوں میں غزہ کے متاثرین کے لیے محفوظ اور بغیر کسی رکاوٹ کے انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل کو ممکن بنایا جائے گا
0
131
america

جنیوا: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ سے متعلق قرارداد پر رائے شماری ہوئی جس میں امریکی مندوب نے غلطی سے فلسطین کے حق میں ہاتھ اٹھادیا۔

باغی ٹی وی : سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ویڈٰو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گزشتہ روز سرخ ملبوس میں براجمان امریکی مندوب نے قرارداد کے لیے رائے شماری کے شروع ہوتے ہی فلسطین کے حق میں ہاتھ اٹھایا جس پر امریکی مندوب کےپیچھے بیٹھی ہوئی امریکی عہدیدار نے اس غلطی کو بھانپتے ہی تیزی سے اس کا ہاتھ نیچے کیا اگر امریکی عہدیدار ایسا نہ کرتی تو ووٹ شمار کرلیا جاتا اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے مستقل امریکی مندوب نے ساتھی عہدیدار کا شکاریہ بھی ادا کیا
https://x.com/NuryVittachi/status/1738423105650065632?s=20
دوسری جانب سعودی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل میں منظور کی گئی قرارداد 2720 بسلسلہ غزہ امدادی سرگرمیاں کی منظوری کا خیر مقدم کیا ہے اس قرارداد میں ہنگامی بنیادوں میں غزہ کے متاثرین کے لیے محفوظ اور بغیر کسی رکاوٹ کے انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل کو ممکن بنایا جائے گا اور ایسی کوششیں کی جائیں گی جس کے نتیجے میں غزہ میں ایک مستقل جنگ بندی کی راہ ہموار کی جاسکے۔

وزارت خارجہ نے سلامتی کونسل کی اس قرارداد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صحیح سمت میں درست قدم ہے یہ جنگ کو روکنے اور غزہ میں موجود شہریوں کو جنگ سے بچانے کے لیے ایک اہم اور بہت کارآمد قدم ہوگا۔

سعودی وزارت خارجہ نے اپنے اس مطالبے کا اعادہ کیا ہے غزہ کے رہنے والوں کے مصائب پر بین الاقوامی برادری اپنی ذمہ داری کو محسوس کرے تاکہ غزہ میں منظم انداز سے جاری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر مشتمل جرائم کا خاتمہ ہو سکے اور اسرائیلی فوج کے غزہ میں موجود نہتے شہریوں کے قتل اور جبری نقل مکانی کے سلسلے کو روکا جا سکے۔

واضح رہے کہ غزہ کے باشندوں کے لیے امداد کی ترسیل تیز اور آسان بنانے کے لیے سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد پر رائے شماری چار بار موخر ہوئی تھی امریکہ کو اس قرارداد کے متن پر تحفظات تھے اس نے قرارداد کی منظوری کی راہ میں دیوار بننے کے بجائے رائے شماری سے الگ رہنے کو ترجیح دی روس نے بھی قرارداد کے متن کو کمزور قرار دیتے ہوئے رائے شماری میں حصہ لینے سے گریز کیا۔

Leave a reply