واشنگٹن :چین جو مرضی کرلےتائیوان کی مدد جاری رکھی جائے:امریکی کانگریس کا حکومت کوپیغآم،اطلاعات کے مطابق امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے ڈیموکریٹک اور ریپبلکن سربراہوں نے جمعے کو قانون سازی متعارف کرائی جو تائیوان کے حوالے سے امریکی پالیسی میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کی تجویز کرے گی۔

اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ سینس باب مینینڈیز اور لنڈسے گراہم کی طرف سے متعارف کرایا گیا یہ قانون تائیوان کو اگلے چار سالوں میں تقریباً 4.5 بلین ڈالر کی سکیورٹی امداد فراہم کرے گا اور تائیوان کو ایک بڑے غیر نیٹو اتحادی کے طور پر قبول کرے گا۔اس سے پہلے تائیوان کو پہلے ہی امریکی قانون کے تحت ایک بڑے غیر نیٹو اتحادی کے طور پر سمجھا جاتا ہے، لیکن اسے باضابطہ طور پر نامزد نہیں کیا گیا ہے۔

یوکرینی افواج کو روس سے لڑنے کےلیے برطانیہ فوجی تربیت دے گا

یہ ایکٹ بین الاقوامی تنظیموں اور تجارتی بلاکس میں تائیوان کی شمولیت کے لیے اضافی امریکی حمایت میں مزید اضافہ کرے گا۔

"تائیوان پالیسی ایکٹ 2022، بیجنگ کے فوجی، اقتصادی اور سفارتی خطرات کے پیش نظر تائیوان اور ان تمام لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے مکمل عزم کا ایک بنیادی بیان پیش کرتا ہے جو ہند بحر الکاہل میں ہمارے مفادات اور ہماری اقدار کا اشتراک کرتے ہیں۔

روس یوکرین میں جنگ ہارچکا:برطانوی آرمی چیف کا اعلان

انہوں نے مزید کہا کہ "جیسا کہ بیجنگ تائیوان کو مجبور کرنے اور الگ تھلگ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تائیوان کے عوام اور ان کی جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہونے کے ہمارے عزم کی گہرائی اور طاقت کے بارے میں کوئی شک یا ابہام نہیں ہونا چاہیے۔”

روس کےخلاف یورپی اتحادی سربراہوں کا یوکرین میں اہم اجلاس

سینیٹرز نے آخری بار اپریل 2022 میں ایشیا پیسیفک کے علاقائی دورے کے ایک حصے کے طور پر تائیوان کا دورہ کیا تھا جس میں وہ تائیوان کے صدر تسائی انگ وین اور تائیوان کے دیگر سینئر حکام کے ساتھ بیٹھے تھے۔

یاد رہے کہ چین تائیوان کو ایک "تقسیم شدہ صوبہ” سمجھتا ہے، لیکن تائی پے نے 1949 سے اپنی آزادی برقرار رکھی ہے۔

Shares: