امریکہ نے بھارت سے سفارتی تعلقات محدود کرنے کا اعلان کردیا
![Narendra Modi](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/10/Screenshot-2023-10-06-at-09-54-28-The-United-States-and-India-Need-a-Digital-Handshake.png)
امریکی سفیرنے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کو محدود کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ پولیٹیکو کے مطابق بھارت میں تعینات امریکی سفیر ایرک گارسیٹی نے تعلقات کشیدہ ہونے سے متعلق بتاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکام کے ساتھ رابطہ منقطع کرنا ہوگا اور امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کینیڈامیں ہردیپ سنگھ نجارکے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام سنگین ہے، بھارت کوتحقیقات میں تعاون کرنا ہوگا۔
علاوہ ازیں ایرک گارسیٹی نے بھارت میں اپنی ٹیم کو بتایا ہے کہ سکھ رہنما کے قتل پر بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی کشیدگی کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات کچھ عرصے کے لیے خراب ہوسکتے ہیں اور سفیر گارسیٹی نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کو غیر معینہ مدت کے لئے ہندوستانی عہدیداروں کے ساتھ اپنے رابطے کم کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
تاہم دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی کا آغاز 19ستمبر کو اس وقت ہوا جب کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جون 2020 میں برٹش کولمبیا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجارکے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا۔ جبکہ بھارت میں امریکی سفارت خانے نے ان دعووں کو مسترد کردیا ہے کہ بھارت اور کینیڈا کے درمیان جاری سفارتی تعطل کے درمیان امریکا اور بھارت کے تعلقات خراب ہوسکتے ہیں۔
علاوہ ازیں سفارت خانے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکی سفیر ایرک گارسیٹی بھارت کے ساتھ امریکا کی شراکت داری آگے بڑھانے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں، اس سے قبل 28 ستمبر کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے ساتھ ملاقات کے دوران بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ ہردیپ سنگھ کے قتل کی تحقیقات میں کینیڈا سے تعاون کرے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
اپنے شوہر (نصراللہ) کے ہمراہ بھارت ضرور جاؤں گی
ورلڈکپ؛ بھارت کو بڑا دھچکہ
بھارتی فوجی میجر نے اپنے ہی افسران پر فائر کھول دیئے
انڈیا میںپاکستانی فنکاروں کی بہت قدر کی جاتی ہے روبی انعم
ایلزا بیتھ بشپ کا یوم وفات
جبکہ واضح رہے کہ 45 سالہ ہردیپ سنگھ نجار کو 18 جون کو وینکوور کے مضافاتی علاقے سرے میں ایک گردوارے کے باہر گولی مار کرہلاک کر دیا گیا تھا۔ نجار نے آزاد خالصتان ریاست کے حامی تھے اور بھارت نے انہیں جولائی 2020 میں ’دہشت گرد‘ قرار دیا تھا تاہم جسٹن ٹروڈو کے الزامات کے بعد دونوں ممالک کے سفیروں کو ملک بدرکردیا گیا تھا، کینیڈین وزیراعظم نے اتحادیوں سے رابطہ کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ نجار کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کرے۔