کرائم اور کورٹ جرنلسٹ مونا خان کا کہنا ہے کہ ایک بیان سنو تو ہمدریاں اُدھر جب دوسرا آمنہ عثمان کا موقف سنا تو وہ بھی حق پہ نظر آئی لیکن ان کا طریقہ کار بلکل غلط تھا۔
باغی ٹی وی : سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کرائم اینڈ کورٹ جرنلسٹ مونا خان نے عظمی خان اور ان کی بہن پر تشدد کرنے والی خاتون آمنہ عثمان کی ویڈیو شئیر کی جس میں وہ خاتون کہہ رہی ہیں کہ ان کا ملک ریاض کے ساتھ کوئی تعلق نہیں وہ ان کی کچھ نہیں لگتیں یہ سب ڈرامہ ان سے پیسے وصول کرنے کے لئے کیا گیا ہے
آمنہ عثما ن نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ یہ سب انہوں نے اپنی تیرہ سالہ شادی شدہ زندگی بچانے کے لئے کیا ہے اور ان ایک گیارہ سالہ بیٹا بھی ہے
خاتون نے کہا کہ میں نے ان لڑکیوں کو کافی مرتبہ وارننگ بھی دی تھی لیکن وہ باز نہیں آئی پھر میں ان کا پیچھا کرتے ہوئے گھر پہنچی جو کہ ان نہیں ہے بلکہ ان کے شوہر عثمان کا دوسرا گھر ہے
آمنہ عثمان کے مطابق جب وہ وہاں پہنچیں تو کوکین کی لائن لگی ہوئی تھی اور شراب نوشی کی جا رہی تھی جبکہ عظمی خان اور اس کی بہب کے مطابق وہ اعتکاف 10:30 بجے اعتکاف سے اٹھیں لیکن وہ 3 دن سے میرے شوہر سے مل رہیں تھیں آمنی شیخ نے دعوی کیا کہ ان کے پاس اس بات کے ثبوت بھی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ان پر کوئی کیروسین آئل نہیں ڈالا گیا تھا بلکہ وہ شراب ڈالی گئی تو جو وہ وہاں استعمال کر رہیں تھیں
https://twitter.com/mona_qau/status/1265711622502461440?s=08
آمنہ عثمان کی اس ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے جرنلسٹ مونا خان نے لکھا کہ ایک بیان سنو تو ہمدریاں اُدھر جب دوسرا آمنہ عثمان کا موقف سنا تو وہ بھی حق پہ نظر آئی لیکن ان کا طریقہ کار بلکل غلط تھا۔
مونا خان نے مزید لکھا کہ پولیس کو ساتھ لے جاتی فحاشی کا پرچہ کروا دیتی قانونی طریقے سے بھی چھاپہ مار سکتی تھی لیکن جسطرح لڑکیوں کو مارا پیٹا گیا وہ اب سب کے لیے مظلوم بن چکی ہیں