امریکا کی طرف سے طالبان کے ساتھ مذاکرات منسوخ ہونے کے بعد طالبان اپنے عزم کا اظہار کیا ہے کہ اب افغانستان میں امریکی پہلے سے زیادہ مریں گے، انہوں نے کہا ہے کہ ایسے حالات میں اب امریکا اپنی لاشوں کو اٹھاتے اٹھاتے تھک جائیں گے
باغی ٹی وی رپورٹ :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات معطل کیے جانے اور طالبان قیادت سے امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات منسوخ کیے جانے کے اقدام پر افغان طالبان کا ردِ عمل سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ملاقات اور مذاکرات کی منسوخی کا زیادہ نقصان امریکا کو ہوگا۔امریکی افغانستان میں اپنے لاشے اٹھا اٹھا کر تھک جائیں گے،
ترجمان طالبان ذبیح اللّٰہ مجاہد کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے اس اقدام سے واشنگٹن کی ساکھ ہی متاثر ہو گی، 18 سال کی جدوجہد نے امریکا پر واضح کر دیا ہے کہ ہم اپنا وطن کسی کے حوالے نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کی جگہ سمجھوتے کا راستہ اختیار کرنے کے لیے تیار ہیں، توقع ہے کہ امریکا بھی سمجھوتے کا راستہ اختیار کرے گا۔
ادھر افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغان امن مذاکرات کو منسوخ کرنے کے اعلان کے بعد طالبان کو براہ راست حکومت سے مذاکرات کرنے کی دعوت دی ہے۔
افغان صدر کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ طالبان کو ملک میں خود کش حملوں اور پُرتشدد کارروائیوں کو روک کر مذاکرات کی میز پر آنا چاہییے، افغان حکومت طالبان کو کسی ثالث کے بغیر براہ راست امن مذاکرات کی پیشکش کرتی ہے۔