امریکا کیسے تیزی سے زوال کا شکار ، جانیے مبشر لقمان کی زبانی
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ، سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ اگر ہم تاریخ کو پڑھتے اور اس سے کچھ سیکھتے ہیں تو تاریخہمیں بتارہی ہے کہ امریکہ وہ والی سپر پاور نہیںرہا جو وہ دس سال یا بیس سال پہلے تھا . اسی طرح دیگر طاقتیں بھی جو بڑی بڑی سلطنتیں تھیوہ زوال کا شکار ہوئیں. امریکا کا مستقبل بھی یہی نظر آ رہا ہے .
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ امریکا کے موجودہ صدر جو کہ ابھی رخصت ہونے والے ہیں ان پر مواخذے کی تحریک چل پڑی ہے. ان کی حامی پورے ملک کی پچاس رساستوں میں احتجاج کرنے جارہے ہیں . اور وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں پچاس ریاستوں میں وہاں کے دارالحکومت میں احتجاج کریں گے جس سے تمام ملک بند ہوجائے گا. یوں لگتا ہے جیسے تیسری دنیا کا کوئ ملک ہے یہ امریکا نہیں ہے جہاں ، قانون کی عملداری ہوا کرتی تھی. . اس طرح نئے صدر جو بائیڈن کے لیے اب اپنی فارن پالیسی پاکستان ، ایران ، سعودی عرب ، افغانستان اور دیگر ممالک میں چلانا اتنی بھی آسان نہیں ہے .
ان کا کہنا تھا اسی طرح جب کیپیٹل ہل میںامریکیوں نے حملہ کیا تھا تو اس وقت پولیس افسر سمیت ساتا افراد ہلاک ہوئے تھے. اور انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگلی دفعہ ان اداروںاور میڈیا ہاؤسز کا گھیراؤ کیا جائے گا. جنہوںنے ان کے خلاف لکھا جن میں سی این این ، واشنگٹن پوست اور اور دیگر ادراے شامل ہیں.
انہوںنے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حریف کو کہا ہے کہ جو تم میرے لیے بوؤ گے وہی کاٹو گے یعنی ان کا تمہیں بھی سامنا کرنا پڑے گا. . امریکا اب تیزی سے زوال کی طرف گامزن ہے. اب ڈیموکریٹس بھی تقسیم نظر آتے ہیں. نائب صدر اس مواخذے کے حامی نظر نہیں آتے اور اس توڑ پھوڑ کی سیاست کو نہیں دیکھنا چاہتے. ان حالات کے تناظر میںامریکہ تھرڈ ورڈ کنٹری لگ رہا ہے .
امریکا کے ممتاز مصنف پال کینڈی نے اپنی کتاب "دی رائزاینڈ فال آف دی گریٹ پاورز ” میں لکھا ہے کہ جیسے دوسری سلطنتیں جیسے سلطنت عثمانیہ ، سوویت یونین ، برطانیہ تھیں ان کی طرح امریکا نے بھی خود بہت پھیلا لیا ہے . اور یہ اپنے بوجھ کو اٹھانے سے قاصر ہوتا جارہا ہے. دنیا اب یونی پولر نہیں بلکہ ملٹی پولر بن چکی ہے. چین روس آگے بڑھ رہے ہیں . اسی طرح جاپان ، جرمنی فرانس بھی بڑھ رہے ہیں.
برازیل ایک بڑھتی معیشت ہے . اسی طرح ویتنام جس نے بیس سال جنگ لڑ کر امریکا سے آزادی حاصل کی اب وہ بھی ایک اقتصادی پاور بن کر ابھر رہی ہے.
دنیا جن کے اشاروں پر گھومتی تھی اب وہ اتنی کمزور اور لاچار کیوںہوتی جارہی ہے. ایک وائرس کویڈ 19 نے پوری دنیا کو بے بس کر کے رکھ دیاہے. امریکا جس نے دنیا بھر کے کمزور ممالک پر مظالم ڈھائے اور انسانی حقوق کی پامالی کی اب اس کا خمیازہ تو بھگتنا پڑے گا. صومالیہ، شام ، عراق افغانستان اور دیگر ممالک میں جو اس نے ظلم ڈھائے ہیں. قدرت نے آخر اس کو بدلہ بھی تو لینا ہے.
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ امریکا میںعام شخص اب پریشان ہے اس کی معیشت تیزی سے گر رہی ہے. اور امریکا کو اپنی سائنس اور ترقی پر جو مان تھا وہ غرور تو ایک ایسے وائرس نے ڈھیر کردیا جو دیکھا بھی ماییکروسکوپ پر ہے . اس نے امریکا میں لاکھوںلوگوں کی جان لے لی اور صرف چند لوگ ہی علاج کرا سکے. امریکا اب زوال کی طرف جارہا ہے اس کا اندازہ نئے صدر سے بھی لگا سکتے ہیں جب اس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم امریکا پھر سے عظیم بنائیں گے. اس کا مطلب ہے کہ وہ عظمت نہیں رہی ہے جسے دوبارہ سے حاصل کیا جارہا ہے . آگلے سالوں میں پیٹرول اور تیل کی مانگ ختم ہو رہی ہے دنیا بھر میں الیکٹرک گاڑیاں آ رہی ہیں.
اس طرح پیٹرو ڈالر کی اجارہ داری ختم ہو رہی ہے . اس طرح نئے اتحاد امریکا کو مزید بڑے بڑے چیلنچ دے رہے ہیں. اور نئی طاقتیں جنم لے رہی ہیں، اس سب کے تناظر میں امریکا کمزور سےکمزور ہوتا چلا جا رہا ہے .








