امریکا نے بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کا مطالبہ کر دیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق امریکا نے بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے احترام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا بھارت کے شہریت سے متعلق متنازع قانون اور ملکی صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرے۔ بھارت مذہبی آزادی کا احترام اور اقلیتوں سے یکساں سلوک کرے۔دریں اثناء بھارت میں شہریت کے متنازعہ اور مسلم مخالف قانون کے خلاف مظاہروں اور کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔
مسلم مخالف ہندو نواز متنازع بل پر مودی اور امیت شاہ کے خلاف پورا بھارت نعروں سے گونجنے لگا۔ دہلی، ممبئی، حیدرآباد اور کولکتہ سمیت کئی علاقوں میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔

ظلم اور فسطائیت کے خلاف کھڑی ہونے والی بہادر عائشہ اور لدیدہ نے حق کی لڑائی میں نئی جان بھر دی ہے۔ ظلم اور فسطائیت کے خلاف کھڑی ہونے والی بہادر لڑکی مزاحمت کا استعارہ بن گئی ہے۔

اپنے دوست کو پولیس کے غنڈوں سے بچاتی بائیس سالہ عائشہ اور لدیدہ کا کہنا تھا کہ پولیس نے جب ان پر دھاوا بولا تب وہاں مظاہرین نہیں تھے ۔ ان کے مطابق پولیس نے آتے ہی انہیں باہر نکلنے کے لیے دھمکانا شروع کر دیا۔
کیرالا کے طالبعلم کا کہنا تھا کہ وہ اور اس کے ساتھی کسی احتجاج کا حصہ نہیں تھے۔ مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے آئے لیکن پولیس نے انہیں پکڑ کر تشدد شروع کر دیا۔
واضح‌رہے کہ بھارت مں شہریت بل جو کہ مودی حکومت نے پاس کیا ہے اس مں بھارتی مسلمانوں کو شہریت دینے سے محروم رکھا گیا ہے،اور اس پر جب بھارت میں احتجاج شروع ہوا تو یہ احتجاج پورے بھارت میں پھیل گیا. رپورٹ کے مطابق پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والوں میں نہ صرف مسلمان اور مرد طلبہ شامل ہیں بلکہ پولیس کی جانب سے بڑی تعداد میں طالبات کو بھی ہراساں کرنے اور تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات پیش آئے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق جامعہ ملیہ کی ہندو طالبہ انوگیا نے یونیورسٹی کے باہر روتے ہوئے میڈیا کو پولیس کے ظلم کی داستان سنائی۔

پولیس کی جانب سے غیر قانونی طور پر طلبہ کے ہاسٹلز سمییت طالبات کی ہاسٹلز میں داخل ہونے کے خلاف نہ صرف مسلمان بلکہ ہندو طالبات نے بھی مظاہرہ کیا اور بتایا کہ کس طرح پولیس نے ہاسٹلز میں گھس کر طالبات کو ہراساں کیا۔

Shares: