امریکہ نے چینی حکومت اور کمیونسٹ پارٹی کے افسران کے خلاف ویزا پابندیاں عائد کے جانے کے بعد چین کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
امریکہ کو چین کا ایک بار پھر انتباہ ، تائیوان کو اسلحہ بیچنے سے باز رہے
چین نے اس پابندی کو بین الاقوامی تعلقات کے ضابطوں کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا ہے کہ صوبہ سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کے مسئلے کا ذکر چین کے اندورنی معاملات میں مداخلت ہے۔
چینی سفارت خانے کے ایک ٹوئٹ کے مطابق”چین کی کئی تنظیموں اور کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیے جانے کے بعد امریکہ نے انسانی حقوق کے بہانے آج ہمارے افسروں کے ویزا پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیاہے۔ امریکہ کا یہ قدم بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی ضابطوں کی سنگین خلاف ورزی اور ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کے ساتھ ساتھ ہمارے مفادات کے لئے بھی نقصان دہ ہے“۔
امریکہ اشتعال پیدا نہ کرے، چین نے خبردار کردیا
قبل ازیں پومپیو نے ایک ٹوئٹ کیا تھاکہ میں آج چینی حکومت اور کمیونسٹ پارٹی کے ان افسروں پر ویزہ پابندی عائد کرنے کا اعلان کر رہا ہوں جو صوبہ سنکیانگ میں ایغور، قازقی، یا دیگر مسلمان اقلیتی فرقوں کو قید کر کے ان کے ساتھ سفاکانہ اور غیر انسانی برتاو¿ کرنے کے ذمہ دار ہیں“َ۔
چین نے امریکہ کے پیسے چرالیے ، ٹرمپ نے ٹویٹ کرکے کیا کہہ دیا !
واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے چین کے افسروں پر ویزا بارے پابندی کے اعلان سے دونوں ممالک میںکشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ نے پیر کو ایغور مسلمانوں کے ساتھ سفاکانہ اور غیر انسانی رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چین کے 28 اداروں اور تنظیموں کو بلیک لسٹ میں ڈال دیا تھا ۔ان اداروں میں چین کی سرکاری ایجنسیاں اور سرولانس ساز و سامان بنانے میں مہارت رکھنے والی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ اب یہ تنظیمیں امریکہ کی اجازت کے بغیر اس کی مصنوعات کو خرید نہیں سکتیں۔