انسان کاوجود مٹی سے بنایا گیا ہے اور اس وجود کی غذائی ضروریات اور وجود کو لگنے والی بیماریوں کا علاج بھی رب کائنات نے مٹی کے اندر ہی رکھا اور مٹی صدیوں سے جہاں ہماری غذائی ضروریات کو پُورا کر رہی ہے وہاں یہ ہماری بیماریوں کے لیے ہمیں ادویات بھی دے رہی ہےامرود اور اُس کے پتوں کے متعلق 1950 سے پہلے میڈیکل سائنس اتنی معلومات نہیں رکھتی تھی اور اسے ایک عام سا پھل مانا جاتا تھا مگر 1950 سے لیکر اب تک ماہرین ہر روز اس پھل اور اس کے پتوں پر اپنی تحقیق سے نئی معلومات حاصل کر رہے ہیں اور خاص طورپرامرود کے پتوں پر کی جانے والی بے شمار تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ عام پتے نہیں ہیں بلکہ ایک اکسیر کا درجہ رکھتے ہیں امرود اینٹی آکسیڈینٹ خوبیوں کا خزانہ ہے جس میں وٹامن سی پوٹاشیم اور فائبر کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو اسے غذایت میں دوسرے پھلوں سے ممتاز کرتی ہے
https://baaghitv.com/benefits-of-jambolan/
امرود اور اُسکے پتے دل کو طاقتور بنانے میں مدد دیتے ہیں:
ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود دل کے مریضوں کے لیے انتہائی مُفید غذا ہے کیونکہ اس کے اندر موجود بےشمار اینٹی آکسیڈینٹ خوبیاں اور امرود کے پتوں میں موجود وٹامنز دل کے لیے کسی اکسیر سے کم نہیں ہیں
ماہرین کا کہنا ہے کے امرود میں شامل پوٹاشیم اور فوراً حل پذیر فائبر انسانی دل کے لیے انتہائی مفید ہے اور خاص طور پر امرود کے پتوں کا ماحاصل بلڈ پریشر کو قابو میں کرتے ہیں جو دل کی بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہے اور پتوں کے یہ ماحصل خون میں شامل بُرے کولیسٹرول کو ختم کرکے اچھے کولیسٹرول کو پیدا کرتے ہیں اور بُرے کولیسٹرول کی زیادتی بھی دل کی بیماریوں کی ماں ہے ماہرین کی ایک ریسرچ جو اُنہوں نے 120 لوگوں کو 12 ہفتے ہر کھانے سے پہلے پکا امرود کھلا کر کی کے نتائج کے مُطابق ان 120 لوگوں میں بلڈ پریشر 8 سے 10 پوائنٹس کم ہُوا بُرا کولیسٹرول 9.9 فیصد کم ہُوا اور اچھے کولیسٹرول میں 8 سے 9 فیصد اضافہ ہُوا امرود کے پتوں کا ماحاصل یعنی ایکسٹریکٹ حاصل کرنے کے لیے پتوں کو اچھی طرح دھو کر جوسر میں ڈال کر اس میں اُبلا ہوئی پانی ڈال کر اچھی طرح شیک کرلیں اور بعد میں کسی ململ کے کپڑے سے چھان لیں اور استعمال کریں
امرود نظام انہضام کو درست رکھتاہے:
امرود ڈائٹری فائبر کا خزانہ ہے اور اسے کھانے سے پیٹ آسانی کیساتھ صاف ہوجاتا ہے اور یہ قبض جیسی بیماری کو پیدا نہیں ہونے دیتا صرف ایک امرود کھانے سے ہمیں جسم کی روزانہ ضرورت کی 12 فیصد فائبر حاصل ہوتی ہے اور امرود کے پتوں کا ماحاصل پیٹ کی اکڑن اور درد اور ڈائریا میں انتہائی مُفید چیز ہےسائنس کے مطابق امرود میں اینٹی مائیکروبل موجود ہوتے ہیں جو آنتوں میں سے نقصان دہ مائیکروبس کا خاتمہ کر کے ہمیں ڈائیریا سے بچاتے ہیں
امرود موٹاپے کو ختم کرتا ہے:
موٹاپا جسم میں دائمی بیماریوں کی ماں ہے اور امرود میں موجود صرف 37 کیلوریز اور فائبر جہاں ہمارے معدے کو بھرا رکھتی ہے اور بھوک مٹاتی ہے وہاں یہ چربی کو پیدا نہیں ہونے دیتاجو افراد وزن کم کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے بازار سے کم کیلوریز والے سپلیمنٹ مہنگے داموں خریدتے ہیں اُنہیں چاہیے کہ ایک دفعہ اس کام کے لیے امرود کو موقع ضرور دیں
امرود اینٹی کینسر ہے:
ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود کے پتوں کا ماحصل جسم میں کینسر کے سیلز کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس کی ایک وجہ ان پتوں میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ خوبیا ں ہیں جو جسم کے اعضاء کو فری ریڈیکلز سے متاثر نہیں ہونے دیتی
قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے:
ہمارے جسم میں وٹامن سی کی کمی ہمارے جسم کی قوت مدافعت میں کمی کی بڑی وجہ ہے اور وٹامن سی کی کمی ہمیں بہت سی انفیکشنز کی صورت میں بیمار کر دیتی ہےصرف ایک امرود ہمیں روزانہ کی ضرورت سے کہیں بڑھ کر وٹامن سی مہیا کرتا ہے اور اگر امرود کا موازنہ کینو یا مالٹے سے کیا جائے تو یہ کینو مالٹے سے دُگنی وٹامن سی مہیا کرتا ہے اور وٹامن سی ہمارے جسم کی قوت مدافعت کو تندروست اور توانا رکھتی ہے سردیوں میں عام طور پر انسان کا نظام مدافعت کمزور ہوتا ہے لہذا سردیوں میں عام نزلہ زکام اور کھانسی جیسی بیماریوں سے بچنے کے لیے امرود کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے
امرود ہماری جلد کے لیے مُفید ہے:
امرود میں شامل وٹامنز اور منرلز ہماری جلد کے لیے انتہائی مُفید ہیں اور اسکی اینٹی آکسیڈینٹ خوبیاں جلد کی حفاظت کرتی ہیں اور زخموں کو جلدی بھر دیتی ہیں اور جلد کو عمر کے بڑھنے کے اثرات سے محفوظ رکھتی ہیں اور جلد کو توانا کر کے اُن کو جھریوں پڑنے سے بچاتی ہیں
امرود اور اُسکے پتےخون سے شوگر کی مقدار کم کرتے ہیں:
امرود کے جہاں اور بیشمار فائدے ہیں وہاں یہ خُون میں بڑھی ہُوئی شوگر کو کنٹرول کرنے کی خوبی سے بھی نوازا گیا ہے اور بہت سی میڈیکل سائنس کی تحقیقات کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود کے پتے بھی شوگر کو خون میں بڑھنے نہیں دیتے اور امرود کے پتے انسولین کے خلاف مزاحمت کی خوبیوں کے حامل ہیں اور یہ بات ذیابطیس کے مریضوں کےلیے ایک بڑی خوشخبری ہے ماہرین کی ایک ریسرچ کے مُطابق امرود کے پتوں کا قہوہ کھانے کے بعد پینے سے 2 گھنٹے تک خون میں بڑھنے والی شوگر کو قابو میں رکھا جا سکتا ہے اور تحقیق کےمطابق کھانے کے فوراً بعد امرود کے پتوں کا قہوہ خون میں 10 فیصد تک شوگر لیول کم کرتا ہے اور اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ امرود کے پتے انسولین کا مُتبادل ہیں
امرود عورتوں میں حیض سے ہونے والی تکلیف کو ختم کرتا ہے:
ہت سی خواتین ماہواری کے دوران درد محسوس کرتی ہیں اور ماہواری کے دوران اُنہیں معدے پر اکڑن کی شکایت ہوتی ہےمیڈیکل سائنس کی چند تحقیقات کے مُطابق امرود کے پتوں کا ماحصل خواتین میں ماہواری کے دوران معدے کی اکڑن کو شفا ءدیتا ہےایک تحقیق میں 200 ایسی خواتین جو ماہواری میں درد محسوس کرتیں تھیں کو روزانہ 6 ملی گرام امرود کے پتوں کا ماحصل کھلایا گیا اور اُن کی درد میں نمایاں کمی دیکھی گئی امرود کے پتوں کا ماحصل حمل کی درد میں بھی انتہائی مفید اوراکسیر کا درجہ رکھتا ہے








