انڈرائیڈ صارفین کیلئے بھی چیٹ جی پی ٹی ایپ تیار
انڈرائیڈ صارفین کیلئے بھی چیٹ جی پی ٹی ایپ تیار
دنیا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی اوپن اے آئی نے اعلان کیا ہےکہ آئی فون کے بعد انڈرائیڈ صارفین کیلئے بھی چیٹ جی پی ٹی ایپ اگلے ہفتے سے لانچ کی جارہی ہے۔ جبکہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پرایک پیغام میں کمپنی کی جانب سےچیٹ جی پی ٹی ایپ کی لانچنگ کی اطلاع دیتے ہوئے کہا گیاکہ یہ ایپ گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے ،لیکن ابھی اسے ڈاؤن لوڈ نہیں کیا جاسکتا ۔
اوپن اے آئی نے بتایا کہ ایپ کے نیچے پری رجسٹر بٹن کو دبا کر آپ اپنی دلچسپی ظاہر کی جاسکتی جس کے بعد اس کے دستیاب ہونے پر آپ کو الرٹ مل جائے گا۔ کمپنی کے مطابق ایپ سے متعلق تفصیلات اس وقت مختلف کے مراحل میں ہیں لیکن ایپ کے اسکرین شاٹس اور تفصیل سے یہ اصل سافٹ ویئر کی طرح دکھائی دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛
زرعی آمدن پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا،اسحاق ڈار
ایس ایچ او اورساتھی افسر بھتہ وصول کرنے کے الزام میں رنگے ہاتھوں گرفتار
تحفے میں ملنے والے جوتوں کی رقم سے زیادہ ٹیکس
باربی فلم کی پنجاب میں پابندی کی خبروں کی تردید
تاہم آپ ایپ کو مفت یا ادائیگی کرکے پلس چیٹ جی پی ٹی اکاؤنٹس کے ساتھ استعمال کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب انسانی اندازوں سے زیادہ خطرناک سمجھی جانے والی مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی زور پکڑتی دکھائی دے رہی ہے جس سے متعلق ہزار سے زائد ٹیکنالوجی کے ماہرین مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے لیے خطرہ قرار دے چکے ہیں۔
یہاں تک کہ ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر کام کرنے والے اداروں سے کہا ہےکہ وہ زیادہ جدید اے آئی سسٹمز کی تیاری کو عارضی طور پر روک دیں۔ ایلون مسک نے یہ مطالبہ ایک کھلے خط میں کیا جو ان کے ساتھ ساتھ اے آئی ٹیکنالوجی کے ماہرین اور ٹیکنالوجی انڈسٹری کے افراد نے تحریر کیا۔
خط میں کہا گیا کہ انسانی ذہانت کا مقابلہ کرنے والے اے آئی سسٹمز معاشرے اور انسانیت کے لیے خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔ ہم بات کررہے ہیں کینیڈین فلم ڈائریکٹر جیمز کیمرون کی، جنہوں نے مقبول فلم ‘دی ٹرمینیٹر’ 1984 (39 سال قبل) میں بنائی تھی، جس میں معروف اداکار آرنلڈ شوارتزنگر نے مرکزی کردار نبھایا تھا۔
اب جیمز نے مصنوعی ذہانت کے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے ‘ٹرمینیٹر’ بنا کر آپ لوگوں کو تنبیہ کی تھی لیکن کسی نے دھیان نہ دیا۔ ایک حالیہ انٹرویو میں جیمز کیمرون نے کہا کہ 1984 میں سائنس فکشن فلم ‘ٹرمینیٹر’ بنائی تھی اسے وارننگ کے طور پر لینا چاہیے تھا لیکن آپ لوگوں نے سنا نہیں،اگر مصنوعی ذہانت پر مشتمل ہتھیار بنائے گئے تو اس کے تباہ کن نتائج نکلیں گے۔ انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ہم اسی طرح کی جنگ میں ہوں گے جیسے کہ آج کل جوہری ہتھیاروں کی دوڑ لگی ہوئی ہے، اگر ہم مصنوعی ذہانت پر تخلیق روک دیں گے تو دوسرے لوگ اسے ضرور تخلیق کریں گے لہٰذا اب اس دوڑ میں اضافہ ہی ہوگا۔
جیمز کیمرون کا کہنا تھا کہ جنگ کے میدان میں مصنوعی ذہانت اس قدر برق رفتاری سے کام کرے گی کہ انسان مداخلت کرنے کے لائق ہی نہیں رہیں گے جس سے کسی بھی قسم کے امن مذاکرات اور جنگ بندی کے امکانات ختم ہوجائیں گے۔ اس فلم کے ڈائریکٹر نے طنزیہ کہا کہ آئیے 20 سال انتظار کرتے ہیں اور اگر کوئی آرٹیفیشل انٹیلی جنس بہترین اسکرین پلے کا آسکر جیتتا ہے تو مجھے لگتا ہے کہ تب ہم اسے سنجیدگی سے لیں گے۔ تاہم یاد رہے کہ فلم دی ٹرمینیٹر ایک ایسے سائبر قاتل پر بنائی گئی تھی جسے کمپیوٹر نے تیار کیا تھا ۔