مزید دیکھیں

مقبول

حافظ آباد: قصابوں کا سرکاری نرخوں پر گوشت فروخت کرنے سے انکار، شہری مشکلات کا شکار

حافظ آباد(خبرنگارشمائلہ) رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں قصابوں...

اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے پر چوہدری سالک کا نوٹس

اسلام آباد:وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے اوورسیز پاکستانیوں...

جنوبی کوریا کے سابق صدر کو رہائی مل گئی

سئیول: جنوبی کوریا کے سابق صدر یون سوک یول...

شادی کا جھانسہ ، پاکستانی لڑکیوں کی چین اسمگلنگ، 3 ملزمان گرفتار

اسلام آباد(باغی ٹی وی )اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایف...

ایک اور این آر او آگیا :جعلی ڈگری پر بھرتی کرنیوالے (ر) افسران کیخلاف کارروائی نہیں ہو سکتی

اسلام آباد:ایک اور این آر او آگیا :جعلی ڈگری پر بھرتی کرنیوالے (ر) افسران کیخلاف کارروائی نہیں ہو سکتی ،اطلاعات کے مطابق سول ایوی ایشن ڈویژن نے ایوان بالا (سینیٹ) کو آگاہ کیا ہے کہ جعلی ڈگری پہ ملازمین کو بھرتی کرنے والے ریٹائرڈ افسران کے خلاف کارروائی نہیں ہو سکتی ہے۔ یہ بات سول ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے سینیٹ کے وقفہ سوالات میں تحریری جواب کے ذریعے بتائی گئی ہے۔

سینیٹ کے وقفہ سواالات میں سول ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے جمع کرائے جانے والے تحریری جواب میں ایوان بالا کو بتایا گیا کہ اب تک جعلی تعلیمی ڈگریوں پر 819 ملازمین کو ملازمتوں سے نکالا جا چکا ہے اور یہ کیسز ایف آئی اے کے سپرد کیے گئے ہیں۔ تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ جعلی ڈگری پر پی آئی اے کے 21 ملازمن کے کیسز پر کارروائی تاحال چل رہی ہے۔

سول ایوی ایشن ڈویژن نے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا ہے کہ جعلی ڈگری والے ملازمین کو بھرتی کرنے والے افسران ملازمتوں سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔

اس ضمن میں سول ایوی ایشن ڈویژن نے وضاحت کی ہے کہ پی آئی اے قوانین کے تحت ان افسران کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشتاق احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ جن افسران نے پی آئی اےمیں جعلی ڈگریوں پر ملازمین بھرتی کیے ان کے خلاف تو کرمنل کارروائی بنتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے بتایا گیا تھا کہ جعلی ڈگری پر 1500 ملازمین کو نکالا گیا ہے۔