انصار الاسلام پر پابندی کیس کے متعلق سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کوئی نوٹیفکیشن جاری کرنے سے پہلے فریق کو سنے،ایک چیز موجود ہی نہیں اس پر پابندی لگا دی گئی،
اس کے جواب میںڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست میں جے یو آئی نے خود مانا کہ انصار الاسلام ان کا وجود ہے،تو چیف جسٹس نےکہا کہ وکیل نے مانا کہ انصار الاسلام جمعیت علمائے اسلام کا ونگ ہے،؟ بلوچستان میں تو انصارالاسلام والے ڈنڈے مار بھی رہے تھے.اس پر جمیعت علمائے اسلام کے وکیل نےیقین دہانی کراتے ہوئے کہا یہ ہم ڈنڈے نہیں اٹھائیں گے،
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کی پارٹی کے جھنڈے کا رنگ کیا ہے؟مجھے کسی نے امریکی ماڈل کی تصویر دکھائی اس کا بھی یہ رنگ تھا. ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کو ایک شوکاز نوٹس بھی جاری کیا ہے،
ملک کو بدعنوانی سے پاک کرنے کیلئے کیا پالیسی اختیار کی ہے؟ چیئرمین نیب نے بتا دیا