حکومتی فیصلوں سے ملکی سلامتی اور خودمختاری کو شدید خطرا ت لاحق ہیں .اے پی سی کا اعلان اسلام آباد

اسلام آباد:اسلام آباد میں حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد حکومتی فیصلوں پر مشترکہ اعلامیہ تو لے آئی لیکن اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر اتفاق نہ ہوسکا .اسلام آباد سے آمدہ اطلاعات کے مطابق اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیہ میں کیاگیاہے کہ حکومتی فیصلے ملک کی خودمختاری ، سلامی اور بقاءکیلئے خطرہ بن چکے ہیں ۔اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر اے پی سی میں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، یوسف رضا گیلانی، اسفند یار ولی، پشونخوا ملی عوامی پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔آل پارٹیز کانفرنفس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد حکمرانوں کو تمام سیاسی جماعتیں مسترد کر چکی ہیں، ملک کا ہر شعبہ زبوں حالی کا شکا رہے اور ملکی معیشت زمین بوس ہو چکی ہے، ملکی حالات بہت بڑا سکیورٹی رسک ہیں، حکومت کے فیصلے ملکی سلامتی،خود مختاری اور بقا کیلئے خطرہ بن چکے ہیں۔ معاشی زبوں حالی، بیرونی ادائیگیوں کا دباو ملکی سلامتی کیلیے بڑا چیلنج بن چکے ہیں اور حکمرانوں کا ایجنڈا ملکی مفادات کی بجائے کسی گھناونی سازش کا حصہ معلوم ہوتا ہے ۔

اعلامیہ کے مطابق ملک دیوالیہ پن کی حدود کو عبور کرنے کی تیاری کر رہا ہے، حکومتی قیادت کے فیصلوں نے ہمارے شکوک و شبہات کو یقین میں بدل دیا ہے،مہنگائی سے غریب عوام کی کمر ٹوٹ گئی ہے اور بیرونی قرضوں کا سیلاب اور معاشی اداروں کی بد نظمی معیشت کو دیوالیہ کرنے کو ہے، غربت و افلاس کی بڑھتی صورتحال پر تشدد عوامی انقلاب آتا ہوا نظر آرہا ہے ۔اسلام آباد میں حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے اعلامیہ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن حکومت کے خلاف اعلامیہ تو ظاہر کر سکتی ہے لیکن حکومت کے لیے ٹف ٹائم دینا فی الحال ممکن دکھائی نہیں دیتا. اپوزیشن کے حکومت کے خلاف اس اتحاد پر وزیر اعظم عمران خان نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن جتنے مرضی اکٹھ کرلے لیکن یاد رکھے این آر او نہیں ملے گا

Comments are closed.