اسلام آباد:مولانا اے پی سی کا حال دیکھ کر ہکے بکے رہ گئے ، مولانا سخت پریشان ، اپنے سیاسی ساتھیوں کی بے وفائی کا باربار تذکرے کرتے رہ گئے ، ن لیگ اور پی پی پی کی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیتے رہے ،
نظام قدرت کے کیا کہنے!دوران نیند دماغ کیااہم مشن سرانجام دیتا ہے؟ جانیئے اس رپورٹ…
باغی ٹی وی کے مطابق آج اے پی سی میں جو پریشانی مولانا فضل الرحمن کو اٹھانا پڑی وہ اس سے پہلے زندگی میں پیش نہیں آئی ، ذرائع کے مطابق جب اے پی سی شروع ہوئی تو مین ہال کے دروازے کی طرف تکتے رہے، مگر تکتے ہی رہ گئے ، ایک موقع پر مولانا نے راجہ پرویز اشرف کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مجھے بلاول نظر نہیں آرہا کہاں ہے ِ؟
مسلم لیگ ن کی قیادت شہباز شریف کے بارے میں مولانا نے تو حد ہی کردی ، مولانا نے ن لیگ کے وفد سے کہاکہ مجھے اکیلے کو پھنسا کرآپ واپس چلے گئے ہیں ، اگر آج میری مدد نہ کی تو پھر مشکل وقت میں جے یو آئی ف کی طرف ہاتھ نہ بڑھانا
نیب کا مریم نواز کی ضمانت کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا
ذرائع کے مطابق یہ اے پی سی شکووں سے بھرپورتھی، پی پی پی اور ن لیگ مولانا کو سمجھاتے رہے لیکن مولانا شکوہ ہی کرتے رہے ، اس اے پی سی کی سب سے بڑی اور اہم بات یہ ہے کہ اپوزیشن کی 9 جماعتوں میں سے 5 جماعتوں کی قیادت نے آنے سے انکارکردیا
مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر منعقدہ اے پی سی میں 9 اپوزیشن جماعتیں شریک تھیں تاہم 5 سیاسی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ(ن)، پاکستان پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی )، نیشنل پارٹی اور جمعیت اہلحدیث کی قیادت شریک نہیں ہوئی۔
شہبازاوربلاول بھی ساتھ چھوڑگئے،مولانا اکیلے رہ گئے
آل پارٹیز کانفرنس میں شریک رہنماؤں میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، نیشنل پارٹی کے سینیٹر میر کبیر احمد شاہی، رہبر کمیٹی کے رکن شفیق پسروری، عوامی نیشنل پارٹی کے جنرل سیکریٹری میاں افتخار حسین شامل تھے۔
اے پی سی میں راجا پرویز اشرف، نیئر بخاری اور فرحت اللہ بابر پر مشتمل پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کا وفد بھی شریک ہوا تاہم چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری شریک نہیں ہوئے۔پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف بھی اے پی سی میں شریک نہیں ہوئے تاہم پارٹی رہنما ایاز صادق اور ڈاکٹر عباداللہ شریک تھے