کیس میں کرپشن دکھائیں، نقصان کی بات کریں گے تو آپ کو خود پر کیس بنانا چاہیے،عدالت

0
51
عدالت کو پہلی بار کسی نے مثبت بات کہی ہے،چیف جسٹس اطہر من اللہ

نارووال اسپورٹس سٹی ریفرنس میں احسن اقبال کی بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت تک آپ کو سی ٹی ڈبلیو پی کا علم تک نہیں تھا ایک نامعلوم اخبار پر چیئرمین نیب نے کیس بنا دیا انہیں اندر کردیا ،کیس کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ یہ ایک فلاحی پراجیکٹ تھا ،آپ کے ایک ریفرنس کی وجہ سے فلاحی منصوبہ روک گیا اس کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا 2009 میں احسن اقبال کوئی پبلک آفس ہولڈر تھے؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ احسن اقبال 2009 میں کوئی پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ اس کیس میں کرپشن کیا ہے؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل آج دستیاب نہیں وہ دلائل دیں گے، عدالت نے کہا کہ آپ کو التوا نہیں ملے گا،یہ منصوبہ سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی منظوری سے بنا،کیس کے تفتیشی افسر کو پتہ بھی نہیں تھا سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کیا ہے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم اس کیس کوترمیمی آرڈیننس کے تحت دیکھ رہے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ترمیمی آرڈیننس کا تو اس میں تعلق ہی نہیں ، کیس میں کرپشن کیا ہے؟اس منصوبے کو کونسی منسٹری دیکھ رہی تھی ؟ عدالت نے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کرپشن کو چھوڑ کر اور باتیں کر رہے ہیں آپ کا کام کرپشن کی تحقیقات کرنا ہے، انتظامی امور میں مداخلت کرکے آپ اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں،پراسکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ منصوبے سے قومی خزانے کو نقصان ہوا ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کا سارا کیس یہ ہے کہ نارووال چھوٹا ڈسٹرکٹ ہے وہاں یہ منصوبہ نہیں بننا چاہیے آپ کہہ رہے ہیں منصوبے سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا،یہ پروجیکٹ تو آپ کی وجہ سے روکا تو نقصان کے ذمہ دار تو آپ ہوئے،کیس میں کرپشن دکھائیں، نقصان کی بات کریں گے تو آپ کو خود پر کیس بنانا چاہیے،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ قرار دے چکی کہ نیب پولیٹکل انجنیئرنگ کرتا ہے، کیا یہ پولیٹکل انجنیئرنگ کا کلاسک کیس نہیں ہے؟ آپکو پی ایس ڈی پی اور سی ٹی ڈبلیو کا کچھ پتہ نہیں، طریقہ کار کا پتہ نہیں،نیب کچھ جانے بوجھے بغیر درمیان میں کود پڑا کہ ہم نے حل کرنا ہے، پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ہمیں وقت دیدیں، بھروانہ دلائل دینگے،عدالت نے کہا کہ بہت وقت دے چکے مزید وقت نہیں دینگے، جنہوں نے اس پراجیکٹ کو روک کر نقصان پہنچایا انکو کیوں نہیں پکڑتے؟ عدالت نے استفسار کیا کہ اس وقت کس کی حکومت تھی؟ تفتیشی افسر نیب نے کہا کہ 1999میں مارشل لا لگ گیا تھا، عدالت نے کہا کہ پھر آپ انکو پکڑتے، نقصان تو انہوں نے کیا تھا، آپ نے کیس میں احسن اقبال کو گرفتار کیوں کیا؟ تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا کہ گواہ ڈر کی وجہ سے بیان نہیں دے رہے تھے،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا احد چیمہ بری ہو گیا ہے؟ نیب نے تین سال اسے جیل میں رکھا، احد چیمہ بہترین افسران میں سے ایک ہے، نیب جو لوگوں کی اتنی بدنامی کراتا ہے اسکا ازالہ کون کریگا؟ حیران کن ہے کہ جس تفتیشی نے احسن اقبال کو گرفتار کیا اسکو سی ڈی ڈبلیو پی کا پتہ نہیں، اس ملک کو یا مارشل لاء والوں نے نقصان پہنچایا یا پھر نیب نے، کیا نارووال کی عوام کے لیے ایک فلاحی پراجیکٹ لگانا جرم ہے بطور تفتیشی آپ اس کیس کو 2018 سے دیکھ رہے ہیں میں آپ کو 15 دفعہ پوچھ چکا ہوں کرپشن دکھا دیں مجھے افسوس ہے کہ آپ تفتیشی ہیں آپ کو تربیت کی ضرورت ہے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 2009 میں جس نے پراجیکٹ کا دوبارہ آغاز کیا ان پر کیس بناتے نا، تفتیشی افسر صاحب آپکو ٹریننگ کی ضرورت ہے، آپ لوگوں کی ساکھ کے ساتھ اس طرح کھیلتے ہیں، نیب اسی طرح کے بے بنیاد کیسز بناتا ہے حکومت اب بھی بہت سے منصوبے بنا رہی ہے کیا نیب مداخلت کریگا کہ کیوں بنا رہے ہیں؟ تفتیشی صاحب، آپ نے تفتیش کی، احسن اقبال کو جیل میں رکھا کیا کرپشن سامنے آئی؟ اب کیا نیب طے کریگا کہ کونسا منصوبہ کہاں لگے گا؟ تفتیشی افسر کہتے ہیں کہ احسن اقبال منصوبہ بنانے والوں سے میٹنگز کرتے رہے،
نیب نے پورا کیس دیکھنا تھا کیا 2018 میں اس منصوبے کو کسی مقصد سے اٹھایا گیا تھا؟ جب کیس کا آغاز ہو گیا تو 2009 والوں کو کیوں نہیں پکڑا گیا؟ سیکرٹری پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر ہوتے ہیں جو کسی کے دباؤ میں آ جائیں گے؟ نیب نے ان سیکرٹریز کو پریشرائز کر کر کے سارے کیسز بنائے، تفتیشی صاحب کیا آپکو کوئی پریشرائز کر سکتا ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے عدالت میں جواب دیا کہ نہیں،

اجسن اقبال کی بریت کی درخواست منظور کر لی گئی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے احسن اقبال کے خلاف نارووال سپورٹس سٹی ریفرنس خارج کر دیا

عمران خان کو کسی قسم کا این آر او نہیں دیں گے ،بلاول کا اعلان

دھمکی آمیز خط کے بارے تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے

جب "باپ” ساتھ چھوڑ جائے گا تو پھر بچوں کی کیا جرات کہ وہ ساتھ رہیں

خاندان میں اختلافات، چودھری شجاعت نے بڑا سرپرائز دے دیا

Leave a reply