اپووا کی سنگ رنگی تقریب،تحریر:ریاض احمد احسان
آل پاکستان رائٹرز ایسوسی ایشن درس گاہ بھی ہے،امان گاہ بھی اور علاج گاہ بھی ہے-اپووا حرف کی تخلیق سے تشہیر تک تخلیق کار کی معاون و مددگار رہی ہے-اپنے قیام سے تادم تحریر سینکڑوں تقریبات،آٹھویں سالانہ تربیتی ورکشاپ اور درجنوں سیاحتی دوروں سمیت مقتدر ایوانوں تک تخلیق کاروں کی پذیرائی کو یقینی بنانا اپوا کا خاصہ ہے-آٹھویں سالانہ تربیتی ورکشاپ کیا تھی؟ تخلیق کاروں کا ایک جھرمٹ تھا،چار سو بلکہ ہر سو حکمت و شعور کے چراغ جلانے والے مقدس نفوس تھے جو عزت مآب زبیر انصاری اور سفیر خوشبو برادرم ایم ایم علی کو خراج تحسین پیش کرتے دکھائی دے رہے تھے-تخلیق کاروں کے اظہار و بیان میں لذت تھی سو یہ تقریب حقیقی اعتبار سے واقعی ست رنگی تقریب تھی کہ فلم،ٹی وی،اسٹیج،صحافت،ادب،سیاست اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد ایک خاندان کی طرح اس تقریب میں شریک تھے جبکہ وطن عزیز کے ہر بڑے شہر سے تخلیق کاروں کی خصوصی شرکت نے اس تقریب کو منفرد بھی بنائے رکھا-
اپوا کے ایک ایک معزز رکن کے حضور انتہائی محبت سے حقیر سا تحفہ تحسین پیش ہے- امید ہے لفظوں کے یہ پھول ماحول کو معطر کرنے کی ایک کوشش قرار پائیں گے- اپوا میں موجود تخلیق کار اور انکے فالورز جانتے ہیں کہ لفظ کہنا، لفظ تحریر کرنا اور لفظ کا کرب سہنا ذرا سی بات تھوڑی ھے- حرف سے لفظ کی تخلیق کا مرحلہ اور پھر لفظ بھی وہ جو تصویر بنا رھا ھو وہی لفظ نگاہ سے دل اور دل سے روح میں اترتا ہے-ایک لفظ تخلیق ھونے سے پہلے کرب و بلا کے کتنے مرحلے طے کرتا ھے اس کا احساس صرف ماں کا منصب پانی والی خوش بخت عورت ہی جانتی ھے کہ وہ تخلیق کے عمل اور تخلیق کی اذیتوں سے پوری طرح آگاہ ہوتی ہے- کڑے دن اور مشکل راتیں،مضمون کی زمین جتنی بھی زرخیز ھو اس پر ستارے، چاند، پھول، شبنم، شفق، رنگ بلکہ رنگ کا نیرنگ، آبجو، چاندنی، شجر و ہجر، صحرا و آبشار اور سورج اگانا بہت مشکل ھوتا ھے-
خون میں جتنی بھی شدت اور حدت ھو ہوا کا رخ تبدیل کرنے میں زمانے لگانا پڑتے ہیں- جسم کے سارے اعضاء سکّوں میں ڈھال کر خرچ کرنا پڑتے ہیں- سخن کا آغاز دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی ، آنکھ کے آنسو، پلکوں کی جھالروں کی جھل مل، لبوں کے ترنم اور کان کی سرگوشیوں سے ھوتا ھوا روح میں اترتا دکھائی دیتا ھے-ہنر کے تخت پر جلوہ افروز ہستیاں مہر و ماہ و انجم غلام کرتی ھیں- ظلمت شب میں نور کا پرچار کرتی ھیں- بہار کا سورج شام و سحر اہل ہنر کا طواف کرتا ھے- خود فریبی کے آئنے چکنا چور ھوتے ھیں- آوازوں کے شہر آباد ھوتے ھیں— باغوں میں کوئلیں راج کرتی ہیں-آپ بھی محبت کی شاخوں پر الفت کے پھول کھلائیے تاکہ آس و امید کی کلیوں اور کونپلوں کو دلفریب عکس دکھائی دیں-برف جذبوں میں خوشبوئیں گھولیں، بجھتے تاروں کی بزم میں چاند سے باتیں کرنے کا ہنر بانٹیں، دیپک راگ مزاجوں پر مثل ملہار راگ برسنے کی کوشش کیجیئے- ہم ہر پوسٹ پر عادتاً واہ، خوب اور کمال لکھ دیتے ہیں ہمیں اس عادت کو ترک کرنا ہوگا- ہمیں کسی بھی صاحب خیال پر اترنے والے مضامین پر اپنی رائے کا اظہار کرنا گا وہ رائے بھلے ہی اختلافی ہی کیوں نہ ہو اس عمل سے آپکے اندر تخلیق کا جذبہ انگڑائیاں لے گا جو یقیناً کسی لاجواب تخلیق کی جانب پہلا قدم بنے گا- آپ اور آپ سے محبت کرنے والوں کی دم دم خیر-
اپووا تربیتی ورکشاپ کے یادگار لمحات،تحریر:اورنگزیب وٹو
اپووا کے زیر اہتمام افطار میٹ اپ کا اہتمام
اپوواخواتین کانفرنس:حقوقِ نسواں کی توانا آواز
مبشر لقمان سے آل پاکستان رائٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات
ایک خوبصورت اور یادگار ملاقات، گورنر ہاوس پنجاب میں،تحریر:فائزہ شہزاد