اپووا کی تربیتی ورکشاپ،لکھاریوں کی تحسین
کالم نگاری ایک فن ہے جس میں ایک مخصوص موضوع پر گہری تحقیق اور تحریر کی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اچھے کالم نگار وہ ہوتے ہیں جو اپنے خیالات کو واضح، دلچسپ اور قاری کے دل و دماغ پر اثرانداز کرنے والی زبان میں پیش کرتے ہیں۔ اسی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے آل پاکستان رائیٹرز ویلفئر ایسوسی ایشن "اپووا” نے سالانہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جو لاہور کےمقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی
تربیت ورکشاپ نے سینئر صحافی واینکر پرسن ،ٹی وی چینل کے مقبول ترین پروگرام کھرا سچ کے میزبان ،مبشر لقمان کے ہمراہ شرکت کرنی تھی، مگر کسی وجہ سے مبشر لقمان صاحب ورکشاپ میں شریک نہ ہو سکے،یوں ورکشاپ میں اکیلے پہنچے تو اپووا کے بانی صدر ایم ایم علی اور موجودہ صدر حافظ زاہد استقبال کے لئے گیٹ پر موجود تھے، جہان پاکستان کے میگزین ایڈیٹر انجم عقیل اعوان بھی میرے ساتھ ہی ورکشاپ میں پہنچے، کالم نگار فیصل رمضان اعوان مجھ سے قبل ہی پہنچ چکے تھے اور میری آمد کا انتطار کر رہے تھے، ورکشاپ جاری و ساری تھی، ایک طرف خواتین رائیٹرز اور ایک طرف مرد حضرات، یوں اپووا نے رائیٹرز کا ایک گلدستہ سجا رکھا تھا،مہمانان خاص آ اور جا رہے تھے، اپووا کی یہ تربیتی ورکشاپ کالم نگاروں کو جدید تحریری تکنیکوں، تحقیقی مہارتوں، اور تاثراتی تحریر کے بارے میں آگاہ کرنے کے لئے تھی۔ اس کا مقصد کالم نگاروں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ کرنا اور انہیں اس بات کی تربیت دینا تھا کہ وہ کس طرح اپنے کالمز کو مزید مؤثر اور قاری کے لیے دلچسپ بنا سکتے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ،معروف صحافی و کالم نگار ریحام خان بھی بطور مہمان خاص ورکشاپ میں آئیں، انہوں نے خطاب کیا اور ساتھ گلہ بھی کیا کہ میں تو ورکشاپ میں کالم نگاروں سے کچھ سننے اور سیکھنے آئی تھی لیکن یہاں مجھے خود سننے کی بجائے سنانے کا موقع مل رہا ہے،ریحام خان سمیت دیگر مہمانان خاص نے ورکشاپ کے شرکا میں اعزازی شیلڈز ،انعامات تقسیم کئے،ریاض احمد احسان جو کبھی ورلڈ کالمسٹ کلب میں متحرک تھے اور ادبی برادری کے لئے ہمیشہ صف اول میں نظر آتے ہیں وہ بھی مہمانان خاص میں شامل تھے،سینئر صحافی ارشاد عارف، روزنامہ مشرق کے میگزین ایڈیٹر ندیم نذر، نوائے وقت کی سینئر صحافی امبرین فاطمہ،لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری بھی مہمانوں میں شامل تھے،ورکشاپ کے شرکا سے خطاب میں مہمانان خاص نے بتایا کہ کالم نگاری میں تحقیق کا اہم کردار ہے۔ ورکشاپ میں کالم نگاروں کو تحقیق کے جدید طریقوں اور ذرائع سے آگاہ کیا گیا تاکہ وہ اپنے کالمز میں معلوماتی اور حقائق پر مبنی مواد فراہم کرسکیں۔کالم کا مقصد صرف معلومات دینا نہیں بلکہ قاری کو محظوظ کرنا اور سوچنے پر مجبور کرنا بھی ہوتا ہے۔
ورکشاپ کے اختتام پر کھانے کی میز پر شرکا کے درمیان آراء کا تبادلہ بھی ہوا، جس سے ہر کسی کو ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کا موقع ملا۔ اس سے ان میں تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں مدد ملی۔تربیتی ورکشاپ میں پاکستان بھر سے کالم نگار، شعرا شریک تھے، اپووا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہر سال تربیتی ورکشاپ باقاعدگی سے ہوتی ہے، جس کے لئے رجسٹریشن کی جاتی ہے، اہل کتاب افراد کی پذیرائی کی جاتی ہے، شعرا کی ادبی کاوشوں کی تحسین کی جاتی ہے.
پاکستان میں خواتین کا کردار دن بدن مختلف شعبوں میں نمایاں ہوتا جا رہا ہے، خاص طور پر میڈیا اور صحافت میں بھی اب خواتین کا حصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اپووا کے زیرِ اہتمام کالم نگاروں کی ورکشاپ میں خواتین صحافیوں اور کالم نگاروں نے بھی بھرپور شرکت کی جس کا مقصد خواتین کو صحافت کے شعبے میں مزید متحرک اور فعال بنانے کے لیے ان کی مہارتوں کو نکھارنا تھا،اپووا کی تربیتی ورکشاپ میں خواتین کی بھرپور شرکت نے اس بات کو ثابت کیا کہ پاکستانی خواتین اب صحافت کے میدان میں ایک طاقتور اثر ڈالنے والی قوت بن چکی ہیں۔ مختلف پس منظر اور تجربات رکھنے والی خواتین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع حاصل کیا۔ ورکشاپ میں مہمانان خاص نے شرکا کو اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔ معروف کالم نگار اور صحافی، جنہوں نے اس ورکشاپ میں اظہارِ خیال کیا، کہنا تھا کہ خواتین کا صحافت میں حصہ بڑھنے سے معاشرتی مسائل اور خواتین کے حقوق کی آگاہی میں اضافہ ہوگا۔ خواتین کے کالموں میں ایک حساسیت اور گہرائی ہوتی ہے جو مردوں کے لکھے ہوئے کالموں میں اکثر نہیں ہوتی اور یہ خصوصیت ایک منفرد آواز کی شکل اختیار کرتی ہے۔
آل پاکستان رائیٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی اس ورکشاپ کا انعقاد نہ صرف کالم نگاروں کے لئے مفید بلکہ اس سے یہ بات بھی واضح ہوئی کہ صحافتی دنیا میں ترقی اور تبدیلی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لئے مسلسل تعلیم اور تربیت کی ضرورت ہے۔ اپووا کی یہ تربیتی ورکشاپ کالم نگاروں کو نہ صرف نئے طریقے سکھاتی ہے بلکہ انہیں اپنے خیالات اور نظریات کو بہتر انداز میں پیش کرنے کی صلاحیت بھی فراہم کرتی ہے۔ یہ کہنا بے جا نہیں ہوگا کہ اس طرح کی ورکشاپس صحافت کی دنیا میں معیار کی بلندی اور تحریری مہارت کے فروغ کے لئے انتہائی اہم ہیں۔ یہ کالم نگاروں کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہیں تاکہ وہ اپنے کام کو نہ صرف معلوماتی بلکہ تخلیقی اور اثرانداز بھی بنا سکیں۔
اپووا کی شاندار اور ہمیشہ کی طرح کامیاب تربیتی ورکشاپ پر اپووا کی پوری ٹیم کو مبارکباد
باغی ٹی وی پر تحریریں شائع کروانے کے لئے ای میل کریں یا واٹس اپ کریں
03030204604
یوم اقبال پر اپووا کی تقریب،تحریر:عینی ملک
اپووا تربیتی ورکشاپ کی یادیں،تحریر: فیصل رمضان اعوان
اپووا کی سنگ رنگی تقریب،تحریر:ریاض احمد احسان
اپووا تربیتی ورکشاپ کے یادگار لمحات،تحریر:اورنگزیب وٹو
اپووا کے زیر اہتمام افطار میٹ اپ کا اہتمام
اپوواخواتین کانفرنس:حقوقِ نسواں کی توانا آواز
مبشر لقمان سے آل پاکستان رائٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات
ایک خوبصورت اور یادگار ملاقات، گورنر ہاوس پنجاب میں،تحریر:فائزہ شہزاد