پاکستان کے جنوبی صوبے پنجاب کے شہر رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والی اقلیتی برادری کی خاتون روپ متی نے سی ایس ایس امتحان میں کامیابی حاصل کر کے نہ صرف اپنے خاندان کا نام روشن کیا بلکہ اقلیتی کمیونٹی کے لئے ایک نئی راہ بھی ہموار کی۔ ان کی یہ کامیابی نہ صرف ایک ذاتی کامیابی ہے بلکہ یہ پاکستانی معاشرتی توازن اور اقلیتی حقوق کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتی ہے۔

روپ متی کا تعلق رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد کے ایک چھوٹے قصبے سنجر پور سے ہے۔ وہ فی الحال فرانس کی ایک معروف یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہی ہیں اور اپنی تعلیمی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر کرنے کی خواہشمند ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کی وزارتِ خارجہ میں خدمات انجام دینے کی آرزو رکھتی ہیں تاکہ دنیا بھر میں پاکستان کے مثبت پہلو کو اجاگر کر سکیں۔

روپ متی کی کامیابی میں ان کے خاندان کی حمایت اور تعلیمی پس منظر کا اہم کردار ہے۔ وہ پاکستان کے مشہور مصور اور خطاط چترا پریتم کی بیٹی ہیں۔ چترا پریتم کو ان کی مصوری کے شعبے میں شاندار خدمات پر حکومتِ پاکستان کی جانب سے تمغۂ امتیاز بھی دیا جا چکا ہے۔ چترا پریتم کی فنون لطیفہ کے میدان میں گراں قدر خدمات کا اثر نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی محسوس کیا گیا ہے۔ روپ متی کی کامیابی ان کے والد کی فنون کے شعبے میں شاندار میراث کا تسلسل ہے۔

روپ متی کا کہنا ہے کہ ان کی کامیابی کا راز محنت، لگن، اور والدین کی دعاؤں میں ہے۔ انہوں نے سی ایس ایس کے امتحان کی تیاری میں سخت محنت کی اور اپنے خواب کو حقیقت میں تبدیل کرنے کے لئے انتھائی محنت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اقلیتی برادری کی ایک خاتون کے لئے سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنا ایک بڑی کامیابی ہے اور یہ صرف ان کے لیے نہیں بلکہ پوری کمیونٹی کے لیے ایک حوصلہ افزائی ہے۔

روپ متی نے اپنی کامیابی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کی وزارتِ خارجہ میں کام کرنا چاہتی ہیں تاکہ دنیا بھر میں پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ثقافت، تاریخ، اور کامیابیاں دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے تاکہ دنیا کا پاکستان کے بارے میں مثبت تاثر قائم ہو۔

روپ متی کی کامیابی نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ یہ پیغام بھی دیتی ہے کہ اقلیتی کمیونٹیز کے افراد بھی اعلیٰ عہدوں اور مقام حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کا یہ پیغام ہے کہ اگر انسان میں محنت، عزم، اور ایمانداری ہو تو کوئی بھی مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے، خواہ آپ کا تعلق کسی بھی برادری سے ہو۔

روپ متی کی کامیابی ایک ایسی کہانی ہے جو نہ صرف اقلیتی برادری کے لیے بلکہ پورے پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہے۔ ان کی جدوجہد اور کامیابی ایک روشن مثال ہے کہ محنت اور عزم کے ذریعے کسی بھی خواب کو حقیقت بنایا جا سکتا ہے، اور یہی پیغام ہمیں پاکستانی معاشرتی تنوع میں کامیابی کی اہمیت کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔

17 ملین سے زائد لائکس والی ٹک ٹاکر سومل کی بھی نازیبا ویڈیو لیک

چھ ملین فالورز والی ٹک ٹاکر گل چاہت کی نازیبا ویڈیو بھی لیک

ٹک ٹاکرز خواتین کی نازیبا ویڈیو لیک،کاروائی کیوں نہیں ہو رہی

ٹک ٹاکر مسکان چانڈیو کی بھی نازیبا،برہنہ ویڈیو لیک

مناہل اور امشا کےبعد متھیرا کی ویڈیولیک،کون کر رہا؟ حکومت خاموش تماشائی

نازیبا ویڈیو لیک،وائرل ہونے پر متھیرا کا ردعمل آ گیا

اب کون سی ٹک ٹاک گرل اپنی ویڈیوز لیک کرنے والی ، اور کیوں؟

مناہل،امشا کے بعد متھیرا کی بھی برہنہ ویڈیو لیک،وائرل

اکرم چوہدری کی مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش ،ہم نے چینل ہی چھوڑ دیا،ایگریکٹو پروڈیوسر بلال قطب

ٹک ٹاکر امشا رحمان کی بھی انتہائی نازیبا،برہنہ،جنسی تعلق کی ویڈیو لیک

Shares: