مزید دیکھیں

مقبول

غزہ جنگ بندی مذاکرات کا دوسرا مرحلہ، اسرائیلی وفد قطر جائے گا

دوحہ: اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے...

اسلام آباد ہائیکورٹ کا عمران خان کو آج ہی پیش کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران...

مصطفیٰ قتل کیس، دو ڈرگ ڈیلر گرفتار

کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس میں منشیات سے جڑے...

پنجاب دھی رانی پروگرام کا دوسرا مرحلہ عید الفطر کے بعد شروع، 1500 شادیوں کے لیے درخواستیں طلب

گوجرانوالہ،باغی ٹی وی(نامہ نگار محمد رمضان نوشاہی) وزیر اعلیٰ...

قبرص میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے فرائض کی مدت میں مزید 6 ماہ کی توسیع

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے قبرص میں متعین اقوام متحدہ کی امن فوج کے فرائض کی مدت میں مزید 6 ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے تو ترکی نے اس ضمن میں شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی رضا مندی کی عدم موجوگی کو ایک اہم سطح کی کمی قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترک دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ”مسئلہ قبرص کا اصل سبب قبرصی یونانی انتظامیہ کی جانب سے طاقت اور سرمائے کو جریزے کے مشترکہ مالک قبرصی ترکوں کے ساتھ مل بانٹنے کی عدم خواہش ہے۔ اس صورتحال میں تبدیلی نہ آنے اور سیاسی مساوات پر مبنی کسی مشترکہ زمین اور حل نقطہ نظر کی عدم تلاش تک دونوں فریقین کے درمیان نتیجہ خیز اور حقیقی سلسلہ مذاکرات کا قیام ہر گز ممکن نہ بن سکے گا۔ ”

اعلامیہ میں علاوہ ازیں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ جزیرے کے مشترکہ مالک اور سیاسی شراکت دار کی حیثیت سے قبرصی ترک ہر گز اقلیت کی حیثیت کو قبول نہیں کریں گے۔

اعلامیہ میں مشرقی بحیرہ روم میں کشیدگی میں گراوٹ کی اپیل کرنے والے اس فیصلے میں شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی 13 جولائی کی تعاون کی تجویز کاحوالہ نہ دیا جانا بھی ایک بد قسمتی اور نا انصافی ہے۔

واضح رہے کہ 1913ء میں برطانوی نو آبادیاتی بننے والا قبرص 1960ء میں برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔ 11 سال تک فسادات کے بعد 1964ء میں اقوام متحدہ کی امن فوج تعینات کی گئی جس کے بعد جزیرے کے یونان کے ساتھ الحاق کیا گیا جس پر ترکی نے 1974ء میں جزیرے پر حملہ کر دیا۔ اس کے نتیجے میں شمالی قبرص میں ترکوں کی حکومت قائم ہوگئی جسے ترک جمہوریۂ شمالی قبرص کہلاتی ہے تاہم اسے اقوام متحدہ تسلیم نہیں کرتی۔ شمالی قبرص اور قبرص ایک خط کے ذریعے منقسم ہیں جسے “خط سبز” کہا جاتا ہے۔ شمالی قبرص کو صرف ترکی کی حکومت تسلیم کرتی ہے۔ جمہوریہ قبرص یکم مئی 2004ء کو یورپی یونین کا رکن بنا۔