عرب امارات کے ساتھ معاہدے کے باجود مغربی کنارے کے ساتھ الحاق کے منصوبے سے دستبردار نہیں ہوئے ، اسرائیلی وزیر اعظم
باغی ٹی وی : اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاہدے کے حصے کے طور پر مقبوضہ مغربی کنارے کے الحاق میں تاخیر پر راضی ہو گئے ہیں لیکن منصوبہ ابھی بھی ‘زیر غور’ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ معاہدے میں انہوں نے مغربی کنارے کے ساتھ الحاق کے منصوبوں کو موخر کیا تھا لیکن وہ اپنی سرزمین پر حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔
نیتن یاہو، یہودی ریاست میں کئی لوگوں کی طرح مقبوضہ مغربی کنارے کو یہودیہ اور سامریہ بتاتے ہیں اور اس علاقے کو یہودیوں کے تاریخی آبائی حصے کے طور پر دعوی کرتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجی امور انور گرگاش کا کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل اور فلسطین کے درمیان معاہدہ نہیں ہوجاتا ہم یقینی طور پر یروشلم میں کچھ بھی تسلیم نہیں کریں گے چاہے مغرب ہو یا مشرق۔
انہوں نے اسرائیل اور فلسطین کو مذاکرات کی میز پر واپس آنے کی اپیل کی مگر کہا کہ یہ معاملہ متحدہ عرب امارات کے ہاتھ میں نہیں ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سینئر عہدیدار انور گرگش نے کہا کہ اس معاہدے سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کے منصوبہ بند آباد کاریوں کا ٹاائم بم ناکارہ بنانے میں مدد ملی ہے جس سے اسرائیل اور فلسطینی تنازع کے دو ریاستی حل کو خطرات لاحق تھے۔انور گرگاش نے کہا کہ معاہدہ جرات مندانہ مگر خطے کے لیے ایک ضروری قدم تھا۔
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطہ بہت بٹا ہوا ہے، آپ معمول کا شور سنیں گے لیکن مجھے لگتا ہے کہ آگے بڑھنا ضروری ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ایک خطے کے کاروباری اور سرمایہ کاری کے مرکز، اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے وفود آئندہ ہفتوں میں سرمایہ کاری، سیاحت، براہ راست پروازوں، سلامتی، ٹیلی کمیونکیشن اور دیگر امور سے متعلق دوطرفہ معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
پاک اسرائیل تعلقات ، فوائد و نقصانات کا ایک تاریخی جائزہ از طہ منیب
واضح رہے کہ ایرانی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کے مظلوم عوام اور دنیا کی تمام آزاد قومیں غاصب اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات بحالی کو کبھی معاف نہیں کریں گی۔ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ اقدام ابو ظہبی اور تل ابیب کی طرف سے اسٹریٹجک حماقت ہے۔
ترک وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امارات نے اپنے محدود مفادات کو پورا کرنے کیلئے فلسطینی کاز کیساتھ غداری کی۔انہوں نے کہا کہ تاریخ اور خطے میں بسنے والے لوگوں کا ضمیرمنافقانہ رویے کو فراموش نہیں کرے گا اور نہ ہی معاف کرے گا۔
ذرائع کے مطابق اس ڈیل کا تذکرہ کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ سرائل اور متحدہ عرب امارات نے تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کیا ہے. خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ ، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ابوظہبی ولی عہد شہزادہ محمد بن زاید نے ایک مشترکہ بیان کدیا ہے کہ انھیں امید ہے کہ "تاریخی پیشرفت مشرق وسطی میں امن کو آگے بڑھے گی”۔
اس کے نتیجے میں ، انہوں نے مزید کہا ، اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے کے بڑے حصوں کو منسلک کرنے کے اپنے منصوبوں کو معطل کردے گا۔اب تک اسرائیل کے خلیجی عرب ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں ،تاہم ، ایران کے علاقائی اثر و رسوخ پر مشترکہ خدشات کے نتیجے میں ان کے مابین غیر سر کاری رابطے ہوئے ہیں








