صوبائی وزیر داخلہ عطا اللہ تارڑ کے وکیل نے پی ٹی آئی کے 3 ایم پی ایز اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی طرف سے ہارس ٹریڈنگ اور وزیر اعلی کے انتخاب میں ووٹ خریدنے کے غلط الزامات پر ہتک عزت کا نوٹس جاری کر دیا. ایڈووکیٹ سپریم کورٹ اظہر اقبال کے ذریعے لیگل نوٹس ڈی فیمیشن آرڈیننس 2002ء کی زیر دفعہ 8 کے تحت بھجوائے گئے.
عطا اللہ تارڑ کے وکیل کا کہنا ہے کہ ایم پی ایز شہاب الدین محمد عامر عنایت اور غضنفر عباس نے وزیر اعلی کے ووٹ کے بدلے پیسوں کی آفر کے غلط الزامات پر مبنی بیان حلفی دیئے۔ فواد چوہدری نے کل پریس کانفرنس میں تین ایم پی ایز کی طرف سے بیان حلفی پریس کانفرنس میں پڑھے اور بے بنیاد الزامات لگائے۔ میرے موکل عطا اللہ تارڑ پر شرمناک اور بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے ۔اس حرکت کے ذریعے میرے موکل کی عزت اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش کی گئی۔
وکیل عطا اللہ تارڑنے کہا کہ بیان حلفی میں لگائے گئے الزامات سراسر جھوٹ پر مبنی اور گمراہ کن ہیں ۔ میرے موکل کی طرف سے کسی کو کوئی کال نہیں کی گئی نہ ہی کسی کے ذریعے بات کی گئی ۔میرے موکل عطا اللہ تارڑ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق وزیراعلی کے الیکشن کی شفافیت کو برقرار رکھنے کے پرزور حامی ہیں. نوٹس میں 14 دن کے اندر معافی مانگنے کا مطالبہ رکھا گیا ہے اور بصورت دیگر قانونی کاروائی عمل میں لائے جائے گی.میرے موکل جھوٹے بیاں حلفی دینے پر قانونی کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ہمارے ایم پی اے مسعود مجید کو مبینہ طور پر 40 کروڑ روپے دے کر ترکی پہنچا دیا گیا ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ رحیم یار خان سے ہمارے ایم پی اے مسعود مجید 40 کروڑ روپے لے چکے ہیں اور ترکی پہنچ چکے ہیں، عطا تارڑ نے ہمارے ایم پی اے سے رابطہ کیا ہے۔
جس کے جواب میں وزیر داخلہ پنجاب عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا تھا کہ چوہدری مسعود کو ایک پیسہ بھی دیا ہو تو اللّٰہ مجھ پر عذاب نازل فرمائے، ہر روز لیڈر تبدیل کرنا اور اسے والد کہنا مناسب نہیں ہے۔وزیر داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ایم پی اے چوہدری مسعود 3 اپریل کو مستعفی ہوچکے، جبکہ میں قرآن پر حلف دینے کو تیار ہوں کہ ہم نے چوہدری مسعود کو کوئی پیسہ نہیں دیا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ کبھی بھی کسی رکن کو خریدنے کی کوشش نہیں کی ، جھوٹا بیان حلفی پریس کانفرنس میں دکھایا گیا.