آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر سسی پنوں کے قریب تباہ
آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر سسی پنوں کے قریب تباہ ہو گیا.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ سے کراچی آنے والا ہیلی کاپٹر سسی پنوں کے قریب گر کر تباہ ہو گیا ہے
ہیلی کاپٹر موسم کی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوا ہے مقامی پولیس نے رپورٹ دی ہے کہ کوئٹہ سے کراچی آنے والا ہیلی کاپٹر سسی پنوں کے قریب گر کر تباہ ہوا ہے ہیلی میں سوار پانچ افراد کی شہادت کی اطلاع ہے ۔پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ کو تلاش کر رہی ہیں .
کوئٹہ سے دو ہیلی کاپٹر ایک ساتھ روانہ ہوئے تھے ایک ہیلی کاپٹر کراچی پہنچ چکا ہے جبکہ دوسرا لاپتہ ہو گیا تھا ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی تصدیق کی کہ آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر لاپتہ ہو گیا ہے ہیلی کاپٹر میں چھ افراد سوا ر تھے ہیلی کاپٹر میں کور کمانڈر کوئٹہ سمیت چھ افراد موجود تھے
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے ٹویٹ کیا ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ پاک فوج کا ایوی ایشن ہیلی کاپٹربلوچستان کے علاقہ لسبیلہ میں فلڈ ریلیف آپریشن کے دوران لاپتہ ہو گیا ہے.ہیلی کاپٹر میں کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت 6 افسر سوار تھے،آئی ایس پی آر کے مطابق ہیلی کاپٹر کا ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ہیلی کاپٹر ریلیف آپریشن کی نگرانی کر رہا تھا ،ہیلی کاپٹر کو تلاش کرنے کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے ،پاک فوج کے 12 کور کے کور کمانڈر لیفٹنٹ جنرل سرفراز علی اپنے چار ہائی کمان رینک آفیسرز کے ساتھ تھے اوتھل لسبیلہ سے ہیلی نے پرواز بھری اسے فیصل بیس کراچی اترنا تھا
A Pakistan army aviation helicopter which was on flood relief operations in Lasbela, Balochistan lost contact with ATC. 6 individuals were on board including Commander 12 Corps who was supervising flood relief operations in Balochistan. Search operation is underway.DTF
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) August 1, 2022
کور کمانڈر کوئٹہ جنرل سرفراز علی کے علاوہ DG PCG بریگیڈیئر امجد، CC Engr 12 corps بریگیڈیئر خالد، پائیلٹس میجر سعید، میجر طلحہ اور نائیک مدثربھی ہیلی کاپٹرمیں سوار تھے.
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان سے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کی گمشدگی تشویشناک ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم نے کہا ہے کہ پوری قوم اللہ تعالیٰ کے حضور سیلاب متاثرین کی مدد پر نکلنے والے وطن کے ان بیٹوں کی سلامتی، حفاظت اور بخیریت واپسی کے لئے دعا گو ہے۔ ان شاءاللہ
بلوچستان سے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کی گمشدگی تشویشناک ہے۔ پوری قوم اللہ تعالیٰ کے حضور سیلاب متاثرین کی مدد پر نکلنے والے وطن کے ان بیٹوں کی سلامتی، حفاظت اور بخیریت واپسی کے لئے دعا گو ہے۔ ان شاءاللہ
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 1, 2022
وزیراعلی پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں سوار وطن کے بیٹوں کی سلامتی کے لیے دعا گو ہوں۔قوم بھی اللہ تعالٰی کے حضور سجدہ بسجود ہے.سابق وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ بلوچستان سے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کی گمشدگی تشویشناک ہے۔سیلاب متاثرین کی مدد کرنے والے کور کمانڈر سمیت وطن کے دیگر بیٹوں کی بحفاظت واپسی کی لئے پر امید ہیں۔
بلوچستان سے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کی گمشدگی تشویشناک ہے۔سیلاب متاثرین کی مدد کرنے والے کور کمانڈر سمیت وطن کے دیگر بیٹوں کی بحفاظت واپسی کی لئے پر امید ہیں۔
— Hamza Shahbaz Sharif (@HamzaSS) August 1, 2022
پولیس اور ایف سی کا مشترکہ ریسکیو آپریشن پانچ گھنٹوں سے جاری،ڈی آئی جی پرویز عمرانی کے مطابق پولیس کی ٹیمیں بھی ہیلی کاپٹر تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہیں،علاقہ پہاڑی سلسلوں پر مشتمل ہے ، تلاش میں مشکلات کا سامنا ہے،پولیس ٹیمیں موٹر سائیکلوں پر بھی دشوار علاقوں میں تلاش میں مصروف ہیں
قبل ازیں اطلاعات تھیں کہ ہیلی کاپٹر کا پچھلے پانچ بجے سے کوئی رابطہ نہیں۔ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لئے سرچ آپریشن جاری ہے
دوسری جانب غریدہ فاروقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری اطلاعات کیمطابق کمانڈر XII کور؛ جنرل سرفراز علی (سابق DG MI) ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔ ہیلی کراچی سے کوئٹہ پرواز کے دوران حب کے نزدیک شام سے لاپتہ ہے۔ سرچ آپریشن جاری۔
میری اطلاعات کیمطابق کمانڈر XII کور؛ جنرل سرفراز علی (سابق DG MI) ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔ ہیلی کراچی سے کوئٹہ پرواز کے دوران حب کے نزدیک شام سے لاپتہ ہے۔ سرچ آپریشن جاری۔
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) August 1, 2022
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صارفین کی جانب سے ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کے لیے دعائیں کی جا رہی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اللہ تعالٰی سب کو محفوظ رکھے
بلوچستان میں سیلاب کی وجہ سے پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ہیلی کاپٹر سامان کی ترسیل کے لیے بھی استعمال ہو رہے ہیں