بھارت نواز کشمیری رہنما نے کہا ہے کہ بھارت سے کشمیر کا الحاق مشروط تھا، اگر آرٹیکل 370 نہیں ہوگا توکشمیرکے بھارت سے رشتے بھی ختم۔
مقبوضہ کشمیر، خواتین مظاہرہ کے حوالے سے اہم خبر آگئی
ان خیالات کا اظہار مقبوضہ کشمیرکے سابق وزیراعلیٰ اور بھارت نواز سیاستدان فاروق عبداللہ کی بہن عالیہ شاہ مبارک نے دہلی میں احتجاجی مظاہرے سے خًطاب کرتے ہوئے کیا۔ عالیہ شاہ نے تحریری پیغام پڑھتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370کے ہٹائے جانے کو آئین ہند اور آئین جموں و کشمیر کی خلاف ورزی قراردیا ہے۔
عالیہ شاہ کے مطابق پہلے کانگریس نے کشمیر اور وہاں کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا اور اب وہی غلطی بی جے پی دوہرا رہی ہے۔
کشمیری رہنما کے بقول ‘مودی حکومت آئین ہند اور آئین جموں و کشمیرکے خلاف گئی ہے اورسپریم کورٹ کے خلاف بھی کیونکہ بھارتی اعلی عدلیہ 370 کے معاملہ میں صاف کہہ چکی ہے اسے ہٹایا نہیں کیا جا سکتا ہے۔’
مقبوضہ کشمیر، احتجاج کے دوران کتنی خواتین کو گرفتار کیا گیا؟
عالیہ شاہ نے مزید کہا کہ ہمیں ہر بار بتایا گیا کہ کشمیری غدارہیں، لیکن میں کہناچاہتی ہوں کہ ہم غدار نہیں بلکہ ہم سے غداری ہوئی ہے۔ہمیں مرکز سے دھوکہ ملا ہے،پہلے کانگریس سے اور اب بی جے پی سے۔ کشمیر کی قسمت کا فیصلہ صرف جموں و کشمیرکے عوام ہی کرسکتے ہیں،نہ بھارت اور نہ پاکستان’۔
مقبوضہ کشمیر، موبائل فون سروس کی بحالی کے بعد ہی اہم سروس بند
عالیہ شاہ نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 370کی منسوخی کوواپس لیاجائے،گرفتار کشمیریوں خصوصاً بچوں کو رہا کیا جائے اور مواصلات کے تمام ذرائع بحال کئے جائیں۔