لاہور:مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی: پاکستان گرے لسٹ میں ہی رہے گا:مزیداقدامات کا ہدف دے دیا گیا،اطلاعات کے مطابق پاکستان کی تمام محنتوں اورکاوشوں کی پھر بے توقیری کی گئی ہے
ادھر ذرائع کے مطابق 22 فروری سے ایف اے ٹی آیف کے جاری اجلاس میں جہاں پاکستان یہ امید لگائے بیٹھا تھا کہ پاکستان کی کوششوں کی قدر کی جائے گی ، لیکن پاکستان کو اس وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب ایف اے ٹی ایف سرگرم بھارتی ، امریکہ لابی پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے میں رکاوٹ بننے میں کامیاب ہوگئی
یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ اس اجلاس میں اس بات کا اعتراف تو کیا گیا ہے کہ پاکستان نے 27 میں 24 نقات پرعمل کردکھایا ہے لیکن 3 نقات پرعمل کرنا ابھی باقی ہے
باغی ٹی وی ذرائع کے مطابق اس اجلاس کے اختتام پر پاکستان کومزید اقدامات کی تاکید کرتے ہوئے جون 2021 تک پھرمہلت دی گئی ہے ،ساتھ ہی یہ کہا گیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی میں معاونت روکنے میں ابھی کامیاب نظرنہیں آرہا
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ امریکہ اوربھارت نے پچھلے تین دن سے ایف اے ٹی ایف میںشامل ممالک کو اپروچ کیا اوردباو ڈالنے میں کامیاب رہے
ساتھ ہی ساتھ ایف اے ٹی ایف نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے پاکستان کےاقدامات کی تعریف کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان نے27میں سے 24پوائنٹس پر زبردست کام کیا۔
ایف اےٹی ایف حکام کے مطابق پاکستان نےکاؤنٹرفنانس ٹیررازم سےمتعلق بہترین کام کیا ہے پاکستان کےقانون نافذ کرنے والےاداروں نے ٹیررفنانس کی نشاندہی کی اور نشاندہی کیساتھ جانچ پڑتال کر کے بھرپور ایکشن بھی لیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نےلسٹڈ افراد اور اثاثوں کو ایک سےدوسری جگہ منتقل ہونےسےروکا جب کہ ایسے لسٹڈافرادکےاثاثوں کواپنی تحویل میں بھی لیا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نےتمام ایکشن پلان پرایک جامع لائحہ عمل اپنایا ہے۔ اور اب ایف اےٹی ایف کاآئندہ اجلاس جون2021 میں ہوگا۔
یاد رہے جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ، اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان کو اکتوبر 2019 تک وقت دیا گیا، جس میں بعد میں مزید چار ماہ توسیع کر دی گئی تھی۔
واضح رہے ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں جانے کے بعد پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق موجودہ قوانین میں ترامیم کے ساتھ ساتھ بیشتر نمایاں اقدامات اٹھائے ، جن میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن اور گرفتاریاں بھی شامل ہیں