جوممالک بیت المقدس میں سفارتخانہ کھولیں گےان کومفت ویکسین دی جائےگی:اسرائیل نےانسانی جانوں پرسیاست شروع کردی

0
53

اسرائیل کورونا وائرس کی عالمی وبا میں بھی انسانیت کے بجائے سفارتکاری کو ترجیح دے رہا ہے۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کے بجائے یروشلم میں سفارتی موجودگی کو یقینی بنانے والے اتحادی ملکوں کو ہزاروں کی تعداد میں فاضل ویکسین بھیجنے کا وعدہ بھی کیا ہے اور اعادہ بھی کیا ہے

اسرائیل وزیراعظم نیتن یاہو نے مقبوضہ بیت المقدس میں سفارت خانے کھولنے والے ممالک کو مفت کورونا ویکسین کی فراہمی کا اعلان کردیا ہے ۔ اسرائیل نے اب تک تین ممالک ہندوراس، گواٹیمالا اور جمہوریہ چیک کو مفت ویکسین فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

گواٹیمالا نے مئی 2019 میں امریکہ کے ساتھ اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کیا تھا جبکہ باقی دونوں ممالک نے سفارت خانہ منتقلی کا وعدہ کیا ہے ۔ نیتن یاہو کے اس اقدام کو اسرائیلی حکومت کی سطح پر شدید تنقید کا سامنا ہے ۔

اسرائیلی وزیردفاع گانٹس نے کہا ہے کہ وزیراعظم ایک جمہوری ملک کے حکمران کے بجائے کسی سلطنت کے فرمان رواں کی طرح فیصلے کررہے ہیں ۔ بیشتر اسرائیلی وزرا نے اس عمل کو کورونا کے ذریعے تجارت قراردیا ہے ۔

امریکی اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے چیک ری پبلک، ہنڈوراس، ہنگری اور گوئٹے مالا کو اضافی ویکسین بھیجنے کا وعدہ کیا ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ اسرائیل اپنے زیرِ تسلط فلسطینیوں کو ویکسین فراہم کرنے کی ذمہ داری پوری نہیں کر رہا بلکہ ویکسین کو ہتھیار کی طرح استعمال کر رہا ہے اور یہ کہ اسرائیل اپنی ذمہ داری پوری نہ کرنے کے لیے اوسلو معاہدے کے تحت فلسطینی اتھارٹی کو ملنے والی انتہائی محدود خود مختاری کو جواز بنا رہا ہے۔

یہ ویکسین سفارتکاری کی تازہ مثال ہے جس میں امیر ممالک غریب ملکوں سے اپنی بات منوانے کے لیے کورونا ویکسین کو بطور ہتھیار استعمل کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کورونا ویکسین لگوانے والا دنیا کا پہلا ملک ہے ۔

اب تک ملک کی آدھی آبادی کو دو مرتبہ جبکہ باقی کو ایک مرتبہ ویکسین لگایا گیا ہے ۔ دوسری مرتبہ لگانے والوں کو گرین کارڈ دیا جاتا ہے جنہیں کیرنٹین ہونے کا کبھی پابند نہیں ہونا پڑے گا ۔

اسرائیلی حکومت نے امریکی فائزر اورجرمنی بیونٹک لگوائی ہے مگر اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے پاس امریکی کمپنی موڈیرنا کے بھی ایک لاکھ ویکسین پڑے ہیں ۔

Leave a reply