جیسے جیسے عمران خان پراعتماد کے ووٹ کا وقت قریب آرہا ہے ، مریم نواز بے چین ہوتی جارہی ہیں‌

اسلام آباد:جیسے جیسے عمران خان پراعتماد کے ووٹ کا وقت قریب آرہا ہے ، مریم نواز بے چین ہوتی جارہی ہیں‌،اطلاعات کے مطابق آج وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے جارے ہیں اوردوسری طرف مریم نوازاس عمل سے اس قدرپریشان اورناراض ہیں کہ کوئی لمحہ عمران خان کی دشمنی میں ضائع نہیں ہونے دے رہیں

اس حوالےسے مریم نواز کہتی ہیں کہ
دھمکیاں۔۔ ڈراوے ۔۔ڈی سیٹ کرنے کی تلوار۔۔اور مطالبہ یہ کہ مجھ پر اعتماد کا اظہار کرو ورنہ چھوڑوں گا نہیں

مریم نواز عمران خان کیطرف سے ارکان اسمبلی کو لکھے گئے خط کو بھی پیش کرکے اپنی بے چینی کا اظہارکررہی ہیں

یاد رہے کہ وزیراعظم نے اپنے تمام اراکین قومی اسمبلی کو آج بروز ہفتہ دوپہر 12 بج کر 15 منٹ تک قومی اسمبلی پہنچنے کی ہدایت کر دی۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے تمام اراکین قومی اسمبلی کے نام خصوصی خط تحریر کیا ہے۔ اپنے خط میں وزیراعظم نے حکومتی اراکین اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج دوپہر 12 بج کر 15 منٹ تک تمام اراکین اسمبلی ہال پہنچ جائیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ بتائے گئے وقت کے بعد کسی رکن کو اسمبلی ہال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ملے گی۔ خط میں ووٹ سے متعلق رولز کے بارے میں ارکان کو بتایا گیا ہے ۔ ایم این ایز کو کہا گیا ہے کہ پارٹی کی ہدایت کے مطابق تمام ارکان کو اعتماد کے ووٹ کیلئے حاضری یقینی بنانا ہوگی۔ پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی پر یہ اعلامیہ الیکشن کمیشن میں پیش کیا جا سکتا ہے۔

اسمبلی نہ پہنچنے والے رکن کو ڈی سیٹ کروانے کی کاروائی شروع کی جائے گی۔غیرحاضر رکن کے خلاف آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت ایکشن لیا جائے گا۔ وزیراعظم نے اپنی جماعت اور اتحادی جماعتوں کے اراکین اسمبلی کو بھی آج صبح 10 بجے ناشتے پر بھی مدعو کیا ہے۔

 

 

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم نے عدم اعتماد کیلئے ارکان کو اعتماد میں لیا۔ پارلیمانی پارٹی نے وزیراعظم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور حق میں نعرے بازی بھی کی۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے ایک مقصد کیلئے سیاست شروع کی، جمہوریت اور رائے کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں۔مجھے کوئی بلیک میل کرکے اپنی بات نہیں منواسکا،مافیا کے ساتھ ابھی جنگ جاری ہے، ہم نے اس مافیا کا مقابلہ کرنا ہے، میر امنشور سیاست سے پیسے کو ختم کرنا ہے، جو میرے ساتھ ہیں وہ کل بھی میرے ساتھ ہوں گے، لیکن جس کو مجھ پر اعتماد نہیں کھل کر اظہار کرے،اگر میں آپ کی نظر میں غلط ہوں تو بے شک میرا ساتھ چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے ووٹ کی امانت دے کر ایوان میں بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیدھی بات کرتا ہوں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لے خود کو بیچا،جس سے حفیظ شیخ کو شکست ہوئی، آپ ضمیر کی آواز پر فیصلہ کریں پیسے لے کر ووٹ دینا بددیانتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد میں ناکام ہوگیا تو آئندہ زیادہ اکثریت لے کر آؤں گا،

مجھے ہارنے اور جیتنے کا زیادہ تجربہ ہے۔ہارنے کی کوئی فکر نہیں، انسان ہار سے بہت کچھ سیکھتا ہے، ہار بھی گیا تو آئندہ زیادہ اکثریت لے کر آؤں گا، اس بار میرے پر بھاری اکثریت نہیں تھی۔ ارکان قومی اسمبلی نے وزیراعظم کو یقین دہانی کروائی حلقہ ہم سنبھالیں گے آپ اپنے مقصد پر ڈٹے رہیں۔

اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان سے حکومتی اتحادیوں مسلم لیگ ق اور ایم کیوایم کے وفد نے ملاقات کی ۔جس میں سینیٹ الیکشن میں شکست اور اعتماد کا ووٹ لینے سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی۔ ایم کیوایم کے وفد نے یقین دہانی کروائی کہ اتحادی تھے اور رہیں گے، حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں ہر صورت وزیر اعظم کا ساتھ دیں گے،

یقین ہے عمران خان خود کرپشن کرتے ہیں اور نہ ہی اس کو پسند کرتے ہیں، ہماری کوئی ڈیمانڈ نہیں ، کراچی اور سندھ سے متعلق ہر مشاورت میں شامل کیا جائے۔اسی طرح مسلم لیگ ق کے وفد سے گفتگو میں وزیر اعظم نے کہا کہ اتحادیوں سے کیے تمام وعدے پورے کریں گے۔ ق لیگی وفد نے کہا کہ حفیظ شیخ کو ووٹ دیا وزیراعظم کو بھی ووٹ دیں گے

Comments are closed.