پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے نوٹس کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے ایف آئی اے کی جانب سے طلبی کے نوٹس کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی۔
انہوں نے درخواست میں کہا کہ ایف آئی اے کے پاس اختیار نہیں کہ وہ الیکشن کمیشن کے کیس پر انکوائری کرے، جس اکاؤنٹ سے ٹرانزیکشن ہوئی وہ پارٹی کا ہے، جس کا تمام ریکارڈ موجود ہے۔
عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ضمانت قبل از گرفتاری نہیں کرانے آیا بلکہ نوٹس کے خلاف آیا ہوں، یہ اکاؤنٹ غیر قانونی نہیں ہے بلکہ ہم نے صرف سہولت کے لئے ، ملازمین کی تنخواہوں اور دفتر کے اخراجات کے لئے کھولا تھا۔
اسد قیصر نے کہا کہ اس اکاؤنٹ سے چھ سال میں صرف 21 لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے، رقم جمع کرنے اور نکالنے کے تمام امور بذریعہ چیک ہوئے ہیں، اس کیس کی انکوائری ایف آئی اے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی اس وقت ایک تحریک کے عمل سے گزر رہی ہے۔
واضح رہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کو 11 اگست کو طلب کیا تھا۔
قبل ازیں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایف آئی اے پشاور کا نوٹس ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں ایف آئی اے پشاور کی جانب سے نوٹس ملا ہے، ان کے پاس تمام ریکارڈ موجود ہے جو وہ ایف آئی اے کے سامنے پیش کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا تھا کہ وہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں اور سیاسی و قانونی محاذ پر بھرپور مقابلہ کریں گے۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو جاری کیے گئے ایف آئی اے کے نوٹسز غیر قانونی قرار دیتے ہوئے معطل کر دیے ہیں.