اسلام آباد پرجتھوں کی چڑھائی،کاروبار کرنا ناممکن ہو گیا۔تاجرپھٹ پڑے

0
70

اسلام آباد:اسلام آباد پر جتھوں کی چڑھائی، کاروبار کرنا ناممکن ہو گیا۔تاجرپھٹ پڑے،اطلاعات کےمطابق اسلام آباد تاجر برادری معیشت اور کاروباری صورتحال پر خدشات ہیں،تاجروں کا کہنا ہے کہ کاروبارکےحالات پہلےسےنہیں دھرنوں اور احتجاج کے باعث کاروبار متاثر ہوتے ہیں

تاجر برادری رہنماوں کا کہنا تھا کہ جگہ جگہ کنٹینرز اور شہر کی بندش کے باعث روزگار کمانا مشکل ہے،کچھ عرصہ قبل کسان اور پھر سیاسی جماعتیں یہاں کا رخ کرتی ہیں،آنے والے دنوں میں پھر سے 26 تاریخ کی کال دی گئی ہے،دھرنے اور احتجاج کے باعث پھر سے اسلام آباد بند ہونے جارہا ہے

اس طرح کی صورتحال میں وفاقی دارالحکومت میں کاروبار دن بدن مشکل ہوتا جا رہا ہے،یہ بھی کہا ہے کہ رئیل اسٹیٹ انڈسٹری کی جانب باہر کے ملکوں میں سرمایہ کاری کیلئے راغب کیا جاتا ہے،باہربیٹھے لوگوں کو یہ تاثر جاتا ہے کہ یہاں کاروبار کرنا مشکل ہے،سیاسی فیصلوں کو سیاسی جماعتیں پارلیمنٹ میں حل کریں

کاروبار کرنے والوں کو کاروبار کی آسانی کیلئے کام کرنے دیا جانا چاہیے،بچوں سے سکول تک سے لے کر کاروبار زندگی تک متاثر ہوتی ہے،انتظامیہ اور حکومت سے درخواست ہے کسی مخصوص جگہ کا انتخاب کیا جائے،ایسی جگہ احتجاج کیلئے مخصوص ہونی چاہیے جہان نظام زندگی متاثر نہ ہو،حکومت اور عدالتوں کو چاہیے خدارا ہمارا اوپر رحم کریں

تاجربرادری کا کہنا ہے کہ گزشتہ چھ آٹھ ماہ سے کاروبار ڈیفالٹ کر چکے ہیں،کاروبار ڈیفالٹ کے باعث لوگ بت روزگار ہو رہے ہیں
صاحب سروت حکمرانوں سے گزارش ہے ہمارا کاروبار چلنے دیا جائے، سیاسی افراتفری کے باعث سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان منسوخ ہوا،

سردار طاہرکا کہنا تھا کہ ایسی صورت حال میں کون یہاں سرمایہ کاری کرے گا،عدالتوں اور حکومت سے درخواست ہے احتجاج کیلئے کوئی جگہ مختص کی جائے،ملک میں 6 سے 8 ماہ سے جاری سیاسی افراتفری سے معیشت متاثر ہورہی ہے،لوگ ڈیفالٹ کر چکے ہیں جرائم میں اضافہ ہورہا ہے،تاجروں، ملازمین،کاروباری طبقے، ملازمین کو مشکلات کا سامنا ہے،

سردار طاہرکا کہنا تھا کہ ہزار پندرہ سو لوگ آکر بیٹھ جاتے ہیں،بزنس ڈیفالٹ کی طرف جارہے ہیں، رحم کریں،طلباء اور مریضوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،پورے شہر کو بند نہ کیا جائے، کنٹینرز کی وجہ سے خوف کا عالم ہے،کاروبار جاری رکھنا مشکل ہو چکا ہے،لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہو چکے ہیں،

تاجر رہنماکا کہنا تھا کہ ملک مظاہروں یا دھرنوں کا متحمل نہیں ہوسکتا،اسلام آباد میں کاروبار کرنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے،خبر ہے کہ جتھہ اب اسلام آباد پر چڑھائی کرے گا،ایسی صورتحال میں معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کیسے چل سکتی ہے،پہلے بھی ایسا ہوا ایک جتھہ آیا پندرہ دن کوئی کاروبار نہ سکا،

تاجر رہنماء کا کہنا تھا کہ بلیو ایریا میں ایک کمپنی کام کیلئے آئی کروڑوں روپے ا نقصان ہوا،وزیر اعظم اور چیف جسٹس سے درخواست ہے اس پر فوری طور اقدامات اٹھائیں،حکومت کا کام ایسے احتجاج اور دھرنوں کو روکنا ہے،تاجر رہنماء کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان سے بھی درخواست ہے کہ عام آدمی پر رحم کریں،

میڈیا سے گزارش ہے کہ تاک شوز میں تاجر برادری کو حصہ بنائیں،8 کلومیٹر کے بلیو ایریا کی تاجر برادری کاروبار چھوڑ کر جا رہی ہے،سی ڈی اے انکروچمنٹ کے نام پر تاجروں کو روزانہ لیٹر جاری کرتا ہے،کیا حکومت اور سی ڈی اے کو یہ دھرنوں کی انکروچمنٹ نظر نہیں آتی،وفاقی حکومت 26 سے 27 کلومیٹر پر محیط ہے اور حالات کنٹرول نہیں ہورہے،موجودہ حکومت کیلئے اہسے حالات میں آئندہ الیکشن جیتنا مشکل ہوجائے گا، تاجر برادری موجودہ حکومت سے مسائل کے باعث خوش نہیں ہے،

Leave a reply