جنرل سلیمانی پر حملہ "بین الاقوامی دہشت گردی” تھا:نوم چومسکی
نوم چومسکی: جنرل سلیمانی پر حملہ "بین الاقوامی دہشت گردی” تھا،امریکی ماہرسیاسی ،دفاعی اورخارجی امورکےماہرنوم چومسکی نے امریکہ کے اس اقدام کو بین الاقوامی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا: "بین الاقوامی قانون ان امور پر بالکل واضح ہے۔” یہ قوانین غیر معمولی معاملات کے علاوہ ، بین الاقوامی امور میں دھمکی یا طاقت کے استعمال پر پابندی عائد کرتے ہیں۔
غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے ڈرون اور جنگی طیاروں کی بمباری
ذرائع کےمطابق امریکہ کے ماہر سیاسی تجزیہ کار ” نوم چومسکی” نے کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کا قتل بین الاقوامی دھشتگردی کا مصداق ہے بلکہ اس سے بھی بدتر عمل ہے۔نوم چومسکی نے دی انڈیا ٹائمز کے ساتھ گفتگو میں کہا ، "میرے خیال میں اس بات کی کوئی علامت نہیں ہے کہ آنے والے ہفتوں یا مہینوں میں مغربی ایشیاء میں امریکی فوج کی موجودگی ختم ہوجائے گی۔”
کشمیرکی وادی برف سے ڈھک گئی،سیکڑوں دیہات کا صرف نشان باقی ،نظام زندگی مفلوج
نوم چومسکی نے کہا ، "حالیہ برسوں میں اس خطے میں امریکی فوج کی موجودگی ختم نہیں ہوئی ہے ، اور مجھے اس خطے سے امریکی فوج کے نکلنے کی بھی کوئی علامت نظر نہیں آتی۔ البتہ کسی بھی چیز کی توقع کرنا حالات پر منحصر ہے۔ تاہم ، امریکی ماہر لسانیات نے کہا ، خطے پر موجودہ امریکی فوجی طاقت 2003 کے مقابلے میں بہت کمزور پڑ چکی ہے۔ یہ طاقت ۲۰۰۳ میں عراق پر حملے کے بعد زوال کا شکار ہو گئی۔
پراسرار چینی فلو کی وجہ کرونا وائرس دنیا میں پھیل سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت