کراچی کے آئی آئی چندریگر روڈ پرجنگ اور جیو کے مرکزی دفتر پر حملے کے دوران مظاہرین نے عملے پر تشدد کیا اور دھکے دیے۔
مظاہرین نے واک تھرو گیٹ اورمرکزی دروازہ توڑدیا جبکہ مظاہرین نے دفتر کے شیشے بھی توڑ دیے ہیں۔
جنگ جیو انتظامیہ کے مطابق مظاہرین نے جیو نیوز کے عملے کو حراساں کیا جبکہ عمارت کے اندر بھی خواتین سمیت ملازمین کی بڑی تعداد موجود ہے۔
مظاہرین نے دفتر کے باہر دھرنا دے دیا ہے اور جیو نیوز کے پروگرام کے اینکر کی وضاحت کے باوجود معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب سینیر تجزیہ کار اور جیو نیوز کے پروگرام ’خبرناک‘ کے میزبان ارشاد بھٹی نے وضاحت دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کا پروگرام طنز و مزاح کا پروگرام ہے، سندھ اور سندھی اسی طرح ان کے وجود کا حصہ ہیں، جس طرح ملک کا کوئی اور دوسرا صوبہ ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ جنگ، جیودفاترپرحملےکی مذمت کرتےہیں، انہوں نے کہا کہ تشددکسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے،شبلی فراز نے کہا کہ سندھ حکومت نےبروقت پولیس فراہم کیوں نہیں کی۔
اس واقعےکی تحقیقات ہونی چاہیے، انہوں نے کہا کہ احتجاج سب کاحق ہےمگرتشددکی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی،