آڈیو لیکس کی تحقیقات کا معاملہ .وفاقی حکومت نےسپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود تحقیقات کا عمل مکمل کرنے پر مشاورت شروع کر دی
سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے سابق جج کی سربراہی میں نیا کمیشن بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کمیشن میں خفیہ اداروں کے سینیر افسران اور متعلقہ وزارتوں کے نمائندے بھی شامل ہونگے ۔تجویز وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور معاون خصوصی عرفان قادر نے دی حکومت نے آڈیو لیکس سے متعلق نئے کمیشن کا معاملہ وفاقی کابینہ میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے اینٹلی جنس اداروں کی رپورٹس پر غور کے بعد نیا کمیشن بنانے کی حتمی منظوری متوقع ہے،وفاقی وزارت داخلہ اور وزارت قانون اس حوالے سے اپنی اپنی سفارشات پیش کریں گی
واضح رہے کہ آڈیو لیکس کے معاملے پر وفاقی حکومت نے 3 رکنی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا تھا، سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم کمیشن میں بلوچستان ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شامل تھے تا ہم سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی اور سپریم کورٹ نے کمیشن کو کام سے روک دیا، کمیشن کی آخری سماعت ہفتہ کو ہوئی جس میں کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے کام روک دیا ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم مزید کارروائی نہیں کر رہے،ہم مزید آگے نہیں بڑھ سکتے، آج کی کارروائی کا حکمنامہ جاری کریں گے،
زیر تحقیق 9 آڈیوز کے ٹرانسکرپٹ جاری
آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن نے کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کر دیا
عابد زبیری نے مبینہ آڈیو لیک کمیشن طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
تحریک انصاف کی صوبائی رکن فرح کی آڈیو سامنے