وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ اگست میں ملکی برآمدات 2 ارب 50 کروڑ ڈالر رہیں جو 13 فیصد زیادہ تھیں۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگست میں ترسیلات زر 2 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب 70 کروڑ ڈالر رہیں۔
Per FBR imports in Aug were $5.7b ⬇️ 13% from last year. Energy imports were $2b (up 5%) & non-energy imports were $3.6b (⬇️ 21%). Exports were 2.5b up 13%. Trade deficit was $3.2b ⬇️ 27%. Remittance were $2.7b up 2%. Exports + remittance still shy of imports. But we’ll get there
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) September 1, 2022
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اگست میں درآمدات 5 ارب 70 کروڑ ڈالر رہیں، گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ درآمدات 13 فیصد کم ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگست میں انرجی کی درآمدات 2 ارب ڈالر رہیں جو 5 فیصد زیادہ تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگست میں نان انرجی درآمدات 3 ارب 60 کروڑ ڈالر رہیں، گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں نان انرجی درآمدات 21 فیصد کم رہیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگست میں تجارتی خسارہ 27 فیصد کمی کے ساتھ 3 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔انہوں نے مزید کہا کہ برآمدات اور ترسیلات زر درآمدات سے ابھی بھی کم ہیں جسے ہم بڑھائیں گے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خوراک کے چیئرمین راؤ اجمل نے زرعی ترقیاتی بینک کا دورہ کیا۔زرعی ترقیاتی بینک نے سیلاب زدہ علاقوں کے کسانوں کیلئے 12 ارب روپے ریلیف کا اعلان کیا ہے۔ راؤ اجمل نے کہا کہ 12 ارب روپے کے قرضے ایک سال کیلیے موخر کرنے پر بینک کے مشکور ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں زرعی ترقیاتی بینک نے 5 کروڑ روپے دیے ہیں۔ اس کے علاوہ جو ضلع آفت زدہ قراردیا جائے گا وہاں زرعی ترقیاتی بینک قرضوں کی واپسی موخر کردے گا۔