آنٹیاں بمقابلہ بیٹیاں

0
84

آج کل کی مائیں اور بیٹیاں کیا توقعات کرتی ہیں؟ باغی ٹی وی کے مباحثہ میں آزادی اظہار اور ٹیکنالوجی کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔
آزادی اظہار کے حوالے سے والدین کا نقطہ نظر یہ ہے کہ آج کل کی بیٹیاں جواب دینے کے چکر میں بڑوں کا ادب اور عزت نہیں کرتیں، یہ دوستی کے چکر رشتہ داریوں کو پس پشت ڈال رہی ہیں۔ جبکہ لڑکیوں کے مطابق جس کے پاس دلیل ہو اسے بولنے کا حق ہونا چاہیے۔ انٹرنیٹ نے صحیح اور غلط کا علم دے دیا ہے۔ والدین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس تجربہ ہے جو نوجوان نسل کے پاس نہیں ہے۔ لڑکیوں کو بھی لڑکوں کی طرح جاب کا مساوی حق حاصل ہونا چاہیے اور ان کے ساتھ مساوی سلوک کیا جانا چاہیے۔دوسری طرف ماؤں کا کہنا ہے کہ گھر کے معاملات بھی تو کسی نے سنبھالنے ہیں۔ اگر لڑکیاں گھر کے کام نہیں کریں گی تو کیا مرد جاب کے بعد یہ کام کرے گا۔

ٹیکنالوجی کے حوالے سے والدین کا کہنا ہے کہ آج کل کے بچوں کے پاس موبائل ہے۔ والدین اگر موبائل سے روکیں تو یہ کہتے ہیں کہ ان کے معاملات میں مداخلت ہے۔ نوجوان نسل کے مطابق والدین ہماری پرائیویسی کو ڈسٹرب کرتے ہیں جو خود سے سیکھنے کے لیے ضروری ہے۔والدین کہتے ہیں کہ نوجوان نسل کو موبائل اور سوشل میڈیا دیکھ کر اتنی توقعات بڑھ جاتی ہیں جو کہ نوجوان نسل کے لیے نقصان دہ چیز ہے۔ یہ سمجھتے ہیں کہ زندگی پرفیکٹ ہو اور خوشگوار ہو۔ موبائل اور ٹیکنالوجی کا ایک حدکے اندر ہونا چاہیے۔ان کو زندگی کے باقی کام بھی کرنے چاہئیں۔
حاصل کلام یہ ہے کہ ہر معاملہ کو اعتدال کے ساتھ کیا جانا چاہیے۔ موبائل اور ٹیکنالوجی کا اتنا استعمال نہ ہو کہ نوجوان نسل باقی کام بھول جائے،۔ اسی طرح دوستی ضرور ہونی چاہیے لیکن رشتہ داریوں کو نظر انداز کر کے نہیں۔

Leave a reply