عورت مارچ کے شرکاء کے ساتھ پولیس کی بدسلوکی،شیری رحمان پہنچ گئیں
پیپلز پارٹی کی رہنما ، وفاقی وزیر شیری رحمان اسلام آباد پریس کلب کے باہر خواتین مارچ میں پہنچ گئیں
عورت مارچ کے منتظمین نےشیری رحمان کو امتحان میں ڈال دیا ،منتظمین عورت مارچ نے شیری رحمان کو کہا ہے کہ شیری رحمان ہمیں اپنے ساتھ ڈی چوک لے جائیں، اسلام آباد پریس کلب کے باہر عورت مارچ کے منتظمین اور پولیس اہلکاروں کے مابین تلخ کلامی ہوئی، عورت مارچ میں خواتین کی بڑی تعداد موجود ہے، جو اپنے حق میں نعرے لگا رہی ہیں،
Come join us! Hum ly k rahain gy Azadi! #AuratMarch2023 #auratmarchisb pic.twitter.com/3nZFJ1JmQl
— Aurat March Islamabad (@Aurat_marchisb) March 8, 2023
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ خواتین مارچ میں شرکاء کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی پر انتہائی معذرت خواہ ہوں، خواتین انتہائی قابل احترام ہیں، واقعے پر دلی افسوس ہے، آئی جی پولیس اسلام آباد کو طلب کرلیا ہے؛ ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کریں گے۔
خواتین مارچ میں شرکاء کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی پر انتہائی معذرت خواہ ہوں، خواتین انتہائی قابل احترام ہیں، واقعے پر دلی افسوس ہے، آئی جی پولیس اسلام آباد کو طلب کرلیا ہے؛ ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کریں گے۔
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) March 8, 2023
آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں نے معاملے کا نوٹس لیا اور ڈی آئی جی آپریشنز سے فوری رپورٹ طلب کر لی، ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس اس واقعہ پر معذرت خواہ ہے۔آئی جی اسلام آباد نے ڈی آئی جی آپریشنز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ذمہ داروں کا تعین کرکے کارروائی کریں۔اسلام آباد پولیس عورتوں کے حقوق کے تحفظ اور جدوجہد میں مارچ کے شرکاء کے ساتھ کھڑی ہے۔آئی جی اسلام آباد نے ڈی آئی جی آپریشنز کو ہدایت کی ہے کہ عورت مارچ اور تحفظ حقوق نسواں ریلیوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں
پیپلز پارٹی کی رہنما، وفاقی وزیر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ افسوس ہے عورت مارچ تصادم کا شکار رہا انتظامیہ کو روٹ کا تعین پہلے کرنا چاہیے تھا عورت آزادی مارچ کے شرکا بجا طور پر مایوس اور ناراض ہیں واقعہ وزیر داخلہ کے نوٹس میں لایا گیا ہے عورت آزادی مارچ کے شرکا پر پولس تشدد کی شدید مذمت کرتی ہوں،عورتوں کے عالمی دن پر اس تشدد کا کوئی عذر نہیں ہے یہ وہ رویہ نہیں جس کے لیے ہم لڑے ہیں اس رویے کو برداشت نہیں کریں گے
قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے عورت مارچ کی اجازت دینے کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی ہے، عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈی سی کے اجازت نامہ کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 31 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔آئین پاکستان کی دفعہ 2 کے مطابق ریاست کا مذہب اسلام ہے اجازت نامہ دیتے ہوئے آرٹیکل 16 کو نظر انداز کیا گیا
اسلام آباد: پریس کلب کے باہر عورت مارچ ,ایس پی نوشروان اور مظاہرین کے درمیان تلخ کلامی#baaghitv #pakistan #AuratMarch2023 pic.twitter.com/ZGvhvVoySu
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) March 8, 2023
عورت مارچ کے خلاف برقع پوش خواتین سڑکوں پر آ گئیں، بے حیائی مارچ نا منظور کے نعرے