سڈنی: آسٹریلیاہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت سے بازرہے:چین نے دھمکی دے دی ،اطلاعات کے مطابق چین نے دسمبر میں ہانگ کانگ کا پاسپورٹ رکھنے والوں کو سکیورٹی ویزا دینے کو لیکر آسٹریلیا کو وارننگ دی ہے کہ وہ ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے پیر کو کہا کہ ہانگ کانگ سے متعلق امور پر چین کا موقف مستقل اور واضح ہے۔
چینی سرکاری میڈیا گلوبل ٹائمز نے وانگ کے حوالے سے بتایا کہ ہانگ کانگ کے معاملات پوری طرح سے چین کے اندرونی معاملات میں آتے ہیں ۔ کسی بھی بیرونی ملک کو مداخلت کرنے کا حق نہیں ہے۔
وانگ نے کہا کہ چین آسٹریلیا سے درخواست کی ہے کہ وہ کسی بھی طرح سے ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے ، تاکہ چین اور آسٹریلیا کے تعلقات کو مزید نقصان نہ پہنچ سکے ۔سب کلاس 866 آن شور پرٹیکشن ویزا پر کارروائی کے بارے میں آسٹریلیائی محکمہ داخلہ کی ایک رپورٹ نے اشارہ دیا کہ پانچ سے کم ہانگ کانگ پاسپورٹ رکھنے والوں کے پاس دسمبر میں ان کی درخواستوں کی منظوری دی تھی۔
آسٹریلیائی میڈیا نے پیر کو اطلاع دی کہ اس مختص پہلی بار نشاندہی کی گئی تھی کہ اس طرح کے ویزا علاقے کے پاسپورٹ رکھنے والوں کو کم از کم 2010 کے بعد دئے گئے تھے۔ بتادیں کہ چین اور آسٹریلیا کے مابین تعلقات گذشتہ سال اپریل سے تناؤ کا شکار ہیں جب کینبرا نے چین کے خلاف کووڈ وبا کی اصل آزاد بین الاقوامی جانچ کی تجویز پیش کی تھی۔