خیبر پختونخوا حکومت نے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی محکمہ داخلہ نے ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کردیا۔
باغی ٹی وی: باجوڑ میں جے یو آئی ورکرز کنونشن پر خودکش حملے کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے بھر میں عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی محکمہ داخلہ کی جانب سے ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرزکو مراسلہ ارسال کردیا گیامراسلےکےمطابق ڈپٹی کمشنرز کی پیشگی اجازت کے بغیر کسی بھی جگہ عوامی اجتماع پر پابندی عائد ہو گی تمام حکام کو سختی سے فوری عمل درآمد کروانےکی ہدایات جاری کی گئیں۔
مراسلے میں ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات دی گئیں کہ عوامی اجتماعات سمیت جلسے ، جلوسوں پر بھی پابندی عائد ہو گی، جبکہ اجازت ملنے کی صورت میں بھی سیکیورٹی اقدامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر اجتماع کی اجازت نہ دی جائے،مراسلے کے مطابق امن و امان کی سنگین صورت حال اور دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر اقدام اٹھایا گیا۔
قطر میں افغان طالبان کی دو سال بعد امریکی حکام سے ملاقات
دوسری جانب خیبرپختونخوا میں ایک مرتبہ پھر دہشتگردی نے سر اٹھانا شروع کردیا جہاں گزشتہ ایک سال کے دوران دہشتگردی کے660 سے زیادہ چھوٹے بڑے واقعات میں سیکڑوں افراد جان کی بازی ہار گئے۔
رپورٹ کے مطابق دہشتگردی کے سب سے زیادہ 140 واقعات شمالی وزیرستان میں ہوئے جبکہ ڈی آئی خان میں 81، جنوبی وزیرستان میں 49، پشاور اور باجوڑ میں دہشتگردی کے 56 ، 56 واقعات رپورٹ ہوئےپشاور پولیس لائنز میں ہونے والا خود کش دھماکا دہشتگردی کا سب سے بڑا واقعہ تھا جس میں 90 سے زیادہ افراد شہید ہوئے یوں مجموعی طور پر دہشتگردی کے واقعات میں 500 سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔
ڈی جی خان :سانحہ باجوڑ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے-عبدالسلام ناصر
دوسری جانب محکمہ انسداد دہشتگردی نے گزشتہ 6 ماہ کے دوران دہشتگردوں کے خلاف1100سے زیادہ آپریشنز کیے، اس دوران 140 دہشت گرد مارے گئے جب کہ 400سے زیادہ شدت پسندوں کو گرفتار کیا گیا۔