عوامی مقامات پر مردوں کے داخلے پر پابندی لگانی چاہیے: بختاور بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہمشیرہ بختاور بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوامی مقامات پر مردوں کے داخلے پر پابندی لگائی جانی چاہیے۔لاہور میں خواتین سے ہراسانی کے واقعات منظر عام آنے پر سبین آغا نامی خاتون نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ میں کوئی ٹک ٹاکر یا یوٹیوبر نہیں بلکہ صحافی ہیں ، چند برس قبل وہ یوم آزادی کے موقع مزار قائد پر اپنے ادارے کی ہدایات پر پیشہ وارانہ ذمہ داریاں ادا کررہی تھیں ، اس دوران 100 سے زائد اوباش مردوں نے ان پر ان کے کیمرہ مین پر حملہ کردیا۔
سبین آغا نے مزید کہا کہ کیمرہ مین اور میرے کو وہاں سے ہٹادیا گیا لیکن وہ ان اوباش لوگوں کے نرغے میں پھنس گئی۔ ہراسانی کے واقعے پر وہاں موجود پولیس اہلکاروں سے شکایت کی تو انہوں نے الٹا کہا کہ ہم صرف 4 ہیں اور وہ 150 ، ایسی صورت حال میں ہم انہیں نہیں روک سکتے تھے، آپ یہاں آئی ہی کیوں سبین آغا کی ٹوئٹ پر آصف علی زرداری کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے کہا کہ خاتون سے ہراسانی کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے، جب پولیس نے ہی مدد سے انکار کردیا، حالانکہ وہ واقعے کو روکنے کے لیے مزید نفری بلاسکتے تھے ، وہ ہجوم کو منشتر کرنے کے لیے اسلحے کا استعمال بھی کرسکتے تھے۔
بختاور بھٹو زرداری نے کہا کہ عوامی مقامات پر مردوں کے داخلے پر پابندی لگائی جانی چاہیے، ہمیں خواتین کی حفاظت کے لئے مزید خواتین کی ضرورت ہے .