سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جمعیۃ علماء اسلام پاکستانی سیاست کی اہم ترین پارٹی ہے، جےیوآئی کا مملکت پاکستان میں بڑا سیاسی کردار ہے،
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جےیوآئی کے منشور کے دفعات قرآن وسنت سے لیے گئے ہیں،ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ ہم جماعت کے وقار اور احترام کو ملحوظ خاطر رکھیں، جےیوآئی کے ممبران نے ہمیشہ جماعتی پالیسیوں کو مقدم رکھا ہے،ہم آپ سے بھی امید کرتے ہیں کہ آپ جماعتی پالیسیوں کو مقدم جانیں گے، کیونکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق بھی اصل زندگی جماعتی زندگی ہے،دو اپریل کو خیبرپختونخوا میں سینٹ کے انتخابات میں جماعتی پالیسی کے مطابق ووٹ ڈالیں،جےیوآئی کے سیاسی کردار کا کوئی انکار نہیں کرسکتا، جےیوآئی نہ صرف قومی مسائل بلکہ مسلم امہ کے بین الاقوامی مسائل پر بھی آواز اٹھاتی ہے، حالیہ دنوں غزہ میں جاری ظلم پر بھی جمعیۃ علماء اسلام نے تمام مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر آواز بلند کی ہے،جےیوآئی نے غزہ کے مظلوموں کی اشک شوئی کی ہے، ان کے لیے مالی تعاون میں بھرپور حصہ لیا ہے۔اس پر عالمی قوتیں ہمارے خلاف متحرک ضرور ہوئیں اور حالیہ انتخابات میں ہمارا راستہ روکا گیا ہے۔ لیکن ہم نے پوری جرأت کے ساتھ تحریک کا اعلان کیا ہے، اور بڑے جوش وجذبے کے ساتھ ہم میدان میں اتریں گے،
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اگر فیصلے ایوانوں میں نہیں ہونے دیے جا رہے تو اب ہم عوامی اسمبلیوں میں آواز اٹھائیں گے اور مقدمہ عوام کے سامنے رکھیں گے،ہم بلند حوصلوں کے ساتھ عوامی تحریک بھی چلائیں گے اور ہمارے اراکین اسمبلی بھی ہمارے ساتھ کردار ادا کریں گے، افطار کے وقت آپ عالم اسلام اور دنیا میں مظلوم مسلمانوں کے لیے دعا کریں کہ اللہ ہمارا حامی وناصر ہو،اللہ تعالی ہماری محنتوں کو قبول فرمائے اور صیہونی قوتوں کے ظلم سے ہمیں نجات عطا فرمائے.
مبشر لقمان کے ساتھ احترام کا رشتہ ہے اور رہے گا، شیر افضل مروت
مبشر لقمان کو شیر افضل مروت کی جانب سے دیا گیا انٹرویو سننے کے لئے یہاں کلک کریں،
دعا اور خواہش ہے حالیہ انتخابات ملک میں معاشی استحکام لائیں،آرمی چیف
پاکستان آرمی کسی بھی خطرے کا موثر جواب دینے کیلئے ہمیشہ تیار ہے، آرمی چیف
پاکستان ہے تو ہم ہیں، پاکستان نہیں تو ہم کچھ بھی نہیں ہیں، آرمی چیف
سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا
عام انتخابات، پاکستان میں موروثی سیاست کا خاتمہ نہ ہو سکا،
عام انتخابات، آصفہ انتخابی مہم چلانے کے لئے میدان میں آ گئیں