رانا ثناء اللہ کیس کا جج کیوں تبدیل کیا گیا؟ مریم اورنگزیب نے بڑا دعویٰ کر دیا

0
74

مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کے دوران جج کی تبدیلی کی مذمت کی ہے ،مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ رانا ثناءاللہ کیخلاف کیس ثابت نہ کرسکے تو جج ہی تبدیل کردیا،جج فیصلہ دینے والا تھا،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران صاحب نے شہباز شریف ،مریم نواز،حمزہ شہباز کے مقدمات سننے والےجج تبدیل کر دیے ،رانا ثناءاللہ کیخلاف کیس ثابت نہ کرسکے تو جج ہی تبدیل کردیا،جج فیصلہ دینے والا تھا،آج رانا ثناءاللہ عوام اورقانون کی نظر میں سرخروہوئے ہیں ،ٹرائل کورٹ ججوں کی تبدیلی کامشکوک طریقہ کار آزاد عدلیہ پر بدترین حملہ ہے،منشیات برآمدگی کیلیے بطور ثبوت اے این ایف کی وڈیورانا ثناء کی گاڑی کی موٹروے سے اُترنے کی ہے،

رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟

مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ اے این ایف کا دعویٰ تھا انکےپاس منشیات برآمدگی کی وڈیو ہے جو آج تک عدالت میں پیش نہ کی جا سکی،راناثنااللہ قانون اورعوام کی نظرمیں بری ہوچکےہیں ،آج راناثنااللہ عوام اورقانون کی نظرمیں سرخرو ہوئے ہیں

دوسری جانب رکن قومی اسمبلی خرم دستیگر نے اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ اسپیکرسے ملاقات میں زیرحراست اراکین کےپروڈکشن آرڈرجاری کرنےکا کہا ہے،اسپیکر سے کہا ہے کہ رانا ثناءاللہ کی صحت بگڑ رہی ہے،

 

رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ، ضمانت کیس کی سماعت ملتوی

خرم دستگیر کا مزید کہنا تھا کہ جس احتساب کی حکومت بات کرتی ہے وہ کھوکھلا ہوکر زمین پر پڑا ہے،رانا ثناءاللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج نے کہا اب سماعت نہیں کریں گے کیونکہ واٹس ایپ آگیا ہے، پہلے بھی قوم نے دیکھا کہ فیصلے واٹس ایپ پر ہوتے رہے،

شہباز شریف، حمزہ، مریم،رانا ثناءاللہ کے مقدمات کی سماعت کرنیوالے ججز کا ہوا تبادلہ

واضح رہے کہ رانا ثناء اللہ کو آج انسداد منشیات کی عدالت میں پیش کیا گیا ان کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی ، اے این ایف کے وکیل نے کہا کہ مجھے رات ہی تعینات کیا گیا اس لئے کیس کو پڑھنا چاہتا ہوں ،عدالت نے اے این ایف کے وکیل کو ایک گھنٹے کا وقت دیا، اسی دوران وفاقی حکومت نے رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنے والے جج کی خدمات لاہور ہائیکورٹ کو واپس کر دیں ،جج مسعود ارشد نے رانا ثنااللہ کے کیس کی سماعت کرنے سے معذرت کر لی ،جج مسعود ارشد کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ نے واٹس ایپ میسج کے ذریعے کام کرنے سے روک دیا ہے، ضمانت کی درخواست پر فیصلہ نہیں کر سکتا نہ ہی ٹرائل کا ،

رانا ثناء اللہ کو جس دن گرفتار کیا گیا اسدن وہ کونسی میٹنگ کرنیوالے تھے، اہم خبر

رانا ثناء اللہ کے خلاف درج ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ جب رانا ثناء اللہ کو روکا گیا تو انہوں نے بدتمیزی کی اور گریبان پکڑے، رانا ثناء اللہ نے ناجائز اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے منشیات سمگل کرنے کی کوشش کی، رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے 21 کلو منشیات ملی جس میں سے 15 کلو ہیروئن بھی شامل تھی، رانا ثناء اللہ کے خلاف مخبر کی اطلاع پر کاروائی کی گئی مخبرنےاطلاع دی کہ راناثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے

Leave a reply