انجلینا جولی جب سے پاکستان آئیں ہیں تب سے کچھ لوگ پاکستانی فنکاروں کو ذلیل کرنے میں لگے ہوئے ہیں ان کا کہنا ہےکہ اگر انجلینا جولی پاکستان آکر سیلاب زدگان سے مل سکتی ہیں ان کی خیریت معلوم کر سکتی ہیں تو ہمارے فنکار ایسا کیوں نہیں کر سکتے. ایسے میں آیان علی برس پڑی ہیں ان پر جو ایسی بات کررہے ہیں. ایان علی نے ٹویٹر پر ایک لمبی چوڑی پوسٹ لگائی اور لکھا کہ ”انجلینا جولی بطور نمائندہ خصوصی اقوامِ متحدہ اپنے فرائض ادا کررہی ہیں جبکہ پاکستانی فنکار کینڈا روزی کےلئے جا رہے ہیں.کسی ایک کی تعریف کرنے کے لیے کسی دوسرے کی تضحیک ضروری نہیں. ان میں سے بیشتر آرٹسٹ یہ ایورڈ شو اٹینڈ کرنے کے پابند ہیں کیونکہ انہوں نے کئی ماہ پہلے اس سلسلے میں کنٹریکٹ سائن کیے ہیں.اس کنٹریکٹ سے حاصل شدہ رقم کا کچھ حصہ شاید یہ سیلاب زدگان کی مدد میں بھی استعمال کریں.پاکستانی آرٹسٹس انسانیت
کی خدمت میں ویسے بھی کسی سے پیچھے نہیں مگر سوال یہ ہے کہ پاکستانی آرٹسٹس کا اپنے حقِ روزگار کو استعمال کرنا ہی عملِ معترضہ کیوں؟
کیا باقی کے پاکستانیوں نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے اپنے معمولاتِ زندگی روک دیے ہیں؟کیا اس وقت اہل سیاست، اہل صحافت، اہل سپاہ، اہل ملازمت، اہل طب وغیرہ وغیرہ میں سے کوئی بیرونِ ملک نہیں؟کیا سب ہمہ وقت کارِ انسانی میں ہی مصروفِ عمل ہیں؟باقی چھوڑیے کیا اہلیانِ دانش کدہ یعنی اہلیانِ ٹوئٹر نے اپنی سپیسس ہوسٹ کرنا چھوڑ دی ہیں، ٹوئیٹس میں فلسفہ بھگارنا چھوڑ دیا ہے یا تصویریں پوسٹ کرنی چھوڑ دی ہیں؟اگر نہیں، تو اہل فن اپنی زندگی و روزگار کیوں متروک کریں اتنے گورے نہ سہی یہ بھی انسان ہیں اور اپنے ملک و قوم سے شاید آپ سے زیادہ ہی محبت کرتے ہیں. انہیں OWN کرنا سیکھیں.کچھ قوموں میں ہیرو پیدا ہوتے ہیں اور کچھ قومیں اپنے ہیرو بناتی ہیں.