سینیئر صحافی ایاز امیر پر حملے کا مقدمہ تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج

0
38

لاہور: سینیئر صحافی ایاز امیر پر حملے کا مقدمہ تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کرلیا گیا۔

باغی ٹی وی : پولیس کے مطابق مقدمہ ایاز امیر کے ڈرائیور کی مدعیت میں 6 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جمعے کی رات کو لاہور میں سینیئر صحافی ایاز امیر پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ذرائع کے مطابق ایاز امیر نجی ٹی وی کے دفتر سے نکلے تو ایبٹ روڈ پر نامعلوم افراد نے روکا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا حملہ آوروں نے تشدد کر کے ایاز امیر سے موبائل فون اور پرس بھی چھین لیا۔

ایاز امیر پر تشدد :حقیقت کچھ اور :باغی ٹی وی سچ سامنے لے آیا

ایاز امیر نے گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان کے سامنے بیٹھ کر عمران خان کی پالیسیوں پر ہی تنقید کی تھی جس کی وجہ سے گذشتہ روز سے تحریک انصاف کے کارکنان میں غصہ پایا جا رہا تھا ۔ تحریک انصاف کے کارکنان نے غصے کا اظہار سوشل میڈیا پر کیا تھا

ایاز امیر دنیا ٹی وی سے پروگرام ختم ہونے کے بعد آواری ہوٹل جا رہے تھے تب یہ واقعہ پیش آیا اور اب اس معاملے کو میڈیا پر غلط رنگ دیا جا رہا ہے میڈیا میں کہا جا رہا ہے کہ ایاز امیر کہ گاڑی کو ہٹ کیا گیا پھر تشدد کیا گیا حالانکہ حقیقت اسکے برعکس ہے ایاز امیر کی گاڑی نے ایک کلٹس گاڑی کو ٹکر ماری جس کے بعد اس گاڑی میں سوار افراد نے تشدد کیا ۔

وزیراعظم کی صحافی ایاز امیر پرحملے کی شدید مذمت، اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرانے کی ہدایت

ایاز امیر پر تشدد کا وزیراعظم شہباز شریف ۔وزیراعلی پنجاب وزیر داخلہ نے نوٹس لیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ عطا تارڑ نے بھی واقعہ کے بعد ایاز امیر سے ملاقات کی ہے-

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اس میں پی ٹی آئی کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ اسی طرح دیگر صارفین نے بھی اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ایاز امیر پر تشدد کے پیچھے پی ٹی آئی ہو سکتی ہے کیونکہ پی ٹی آئی میں عدم برداشت ختم ہو چکی ہے اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان خود عدم برداشت کی تلقین اپنے خطابات میں کرتے رہے ہیں عمران خان کا ایک خطاب میں کہنا تھا کہ جو پارٹی چھوڑ کر گئے ہیں وہ گھروں سے باہر نکل کر تو دکھائیں۔ انہوں نے کارکنان کو ہدایت کی تھی کہ پارٹی چھوڑنے والوں کو سبق سکھانا ہے-

عمران ریاض کو واقعی خطرہ ہے ؟ عارف علوی شہباز شریف پر بم گرانے والے ہیں

Leave a reply