25 جولائ کا دن آزاد کشمیر میں الیکشن کے روائتی جوش و جزبے اور جیت کی امید کے ساتھ طلوع ہوا
ہر طرف الیکش کی روائتی گہما گہمی کے ساتھ ساتھ کچھ شر پسند عناصر کی سرگرمیاں بھی عروج پر رہیں ۔کشمیر سے پرانا تعلق ہونے کی دعوے دار نون لیگ کے کیمپوں کی ویرانی بتا رہی تھی کہ ایک دفعہ پھر سے دھاندلی ہو گئ کا شور اٹھنے والہ ہے ۔
تحریک انصاف کے خیموں میں عوام کا سیلاب اور کارکنان کا اطمینان دیکھ کر اپوزیشن نمائندے گھبراہٹ اور بوکھلاہٹ کا شکار رہے ۔نون لیگی امیدوار اسماعیل گجر نے ہرزہ سرائ کی تماحدیں عبور کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو بھارت کی دھمکیاں دیتے رہے اور اپنے بھگوڑے لیڈر نواز شریف کے یار مودی کو مدد کیلیے پکارنے کا اعلان کر کے کشمیری عوام کو ایک مرتبہ پھر سے بتا دیا کہ کس طرح نون لیگی کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپتے رہے ہیں ۔

پولنگ کے بعد نتائج آنا شروع ہوئے تو آزاد کشمیر کی نڈر عوام نے ثابت کردیا کہ انکی آخری امید عمران خان ہے
25 جولائ کے سورج کے ساتھ ساتھ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کا سورج بھی ہمیشہ کیلیے غروب ہوگیا ۔
مریم نواز کی فوٹو شاپ اور اوچھے ہتھکنڈے بھی کسی کام نا آسکے وہیں سندھ کی تباہ حالی پیپلز پارٹی کی راہ کی دیوار بنی اور کشمیری عوام نے بلے پر مہر لگا کر عمران خان کو اپنا سفیر مانا۔خان کی جیت سے پہلے اور بعد میں بھی ہمسایہ ملک بھارت سے اٹھتی چینخوں نے عوام کو واضح کر دیا ہے کہ کشمیر فروش اور مودی کا یار کون ہے ۔
کشمیری عوام کا تحریک انصاف پر اعتماد اس بات کی دلیل ہے کہ عمران خان ہی کشمیر کے حقیقی سفیر ہیں ۔کشمیر کی عوام نا کسی شیر کی دہشت میں آئ اور نا ہی نوٹوں کی خوشبو ں انہیں اپنی طرف راغب کر سکی ۔

جہاں ایک طرف کشمیر میں تیر چلے گا کے دعوے داروں کے ارمانوں پہ تیر چلا وہیں شیر ایک واری فیر،ڈھیر ہوا ۔
اب تک کہ غیر حتمی بتائج کے مطابق عمران خان 26 نشستوں پر کامیابی کے ساتھ آزاد کشمیر میں بھی حکومت بنانے جا رہے ہیں ۔شیروانی کا بٹن نہ دینے والوں کی ازیت کا اندازہ آپ خود لگا سکتے ہیں، اپوزیشن کا رونا تو بنتا ہی ہے کہ وہ عمران خان جسے نواز شریف چار حلقے نہی کھولنے دے رہا تھا وہ چار صوبوں ،میں حکومت بنا چکا ہے بے شک اللہ جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے ۔
گزشتہ حکومتوں نے ہمشہ کشمیری عوام کے حق پہ ڈاکہ ڈالہ اور زاتی مفادات کو اولین رکھا آج کشمیری عوام نے اپوزیشن کا بیانیہ مکمل طور پر دفن کردیا ہے ۔
عمران خان کو سلیکٹیڈ کہنے والے دیکھ لیں آج کشمیری عوام نے بھی عمران خان کو سلیکٹ کیا ہے ۔

مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر کا بھی عمران خان پر اعتماد عمران خا کی بڑی کامیابی اور ان لوگوں کہ منہ تھپڑ ہے جو کہتے تھے خان کو سیاست نہی آتی ،ہاں خان کو منافقت کی کرپشن کی،پیسو کی ،دھاندلی کی سیاست واقع نہی آتی ۔امید ہے کہ عمران خان کشمیری عوام کی مرحومیوں کا ازالہ کریں گے ،
2023 کے الیکشن میں تحریک انصاف انشاء اللہ سندھ میں بھی حکومت بنائے گی اور پھر آگے بڑھے گا پاکستان ،نیا ،روشن،کپتان کا پاکستان ۔

‎@_Ujala_R

Shares: